231

بائیو میٹرکس کے نام پر چترال کے عازمین حج کیساتھ زیادتی کی گئی؛اعلیٰ حکام نوٹس لیں/حاجی علیم الدین

پشاور(نامہ نگار)چترال کے معروف سماجی کارکن حاجی علیم الدین نے بائیو میٹرکس کے لئے عازمین حج کو گلگت، سوات اور پشاور بلانے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے غیر ضرور ی اور عازمین حج کے ساتھ نا انصافی قراردیا ہے۔ ایک اخباری بیان میں حاجی علیم الدین نے کہا کہ چترال سے تعلق رکھنے والے دوسو سے زائد عازمین حج کو بائیو میٹرکس کیلئے گلگت بلتستان ، سوات اور پشاور میں خوار کیا گیا حالانکہ یہ کام چترال میں بھی ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک کی سہولت چترال میں ہونے کے باوجود چترال کے عازمین حج کو جس میں خواتیں اور ضعیف العمر افراد بھی شامل ہیں ان دوردراز علاقوں میں صرف انگوٹھا لگانے کے لئے بلایا گیا اس طرح فی حاجی کا سفر پر 10ہزار روپے سے زائد کا خرچہ آیا جبکہ اس مشین کی قیمت 10ہزار روپے کی ہے یو فون، زونگ سمیت تمام موبائل کمپنیان بائیومیٹرک کررہے ہیں، نادرا کے آفس میں بائیومیٹرک موجود ہے لیکن چترال انتظامیہ اور متعلقہ حکام کی نااہلی اور لاپرواہی کی وجہ سے چترال کے عازمیں حج کو مشکلات سے دوچار کیاگیا ۔ چترال انتظامیہ معمولی کاموں کے لئے عوام کو تنگ تو کررہی ہے لیکن انہیں سہولت دینے کے لئے چھوٹے سے چھوٹا کام کرنے کے لئے بھی تیا ر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک عازمیں حج جاتے وقت بھی کراسکتے ہیں کیا وجہ ہے کہ انہیں ایک ایس ایم ایس کے ذریعے اس طرح مشکلات سے دوچار کیا گیا ۔کسی کا بائیومیٹرک کے لئے گلگت ،بعض کو سوات اور کچھ لوگوں کو پشاور بلایا گیا ، ان کے قیمتی وقت کے ساتھ ساتھ فی حاجی دس ہزار سے زائد کا خرچہ ہوا یہ وزارت مذہبی امور اور چترال انتظامیہ کا عوام کے ساتھ سراسر مذاق کے مترادف ہے۔نگران صوبائی اور وفاقی حکومت اس کو فوری طور پر نوٹس لے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں