210

چترال روڈ میں مینٹننس کے زمہ داروں کا قبلہ درست کیا جائے۔ عمایدین دروش

چترال(نمائندہ) چترال میں روڈ کی مینٹننس کے زمہ داروں کا قبلہ درست کیا جائے جو کہ دروش میں معمولی سیلاب کی وجہ سے بند روڈ کو گذ شتہ اڑتالیس گھنٹے گزرنے کے باوجود کھولنے میں ناکام ہوئے جو کہ عوام کو ازیت اور سزا دینے کی مترادف ہے ۔ان خیلات کا اظہا ر دروش کے معروف سیاسی و سماجی شخصیا ت قاری فضل حق ،فضل الرحمن و حاجی محمد شفاء نے مقامی میڈیا سے بات کر تے ہو ہے ان کا کہنا تھا کہ میر کھنی سے چترال تک روڈ این ایچ اے کی مینٹننس شعبہ کی زمہ داری ہے تاہم دروش میں لاکھوں روپے مہانہ کراے پر بنگالہ لیکر خالی پڑا ہے اور کو ئی زمہ دارافیسر وہاں موجو د نہیں۔ جبکہ دوسری جانب عین عید کے موقع پر چترال آنے جانے والے مسافر شدید مشکالا ت سے دوچار ہیں جن میں بچے بوڑھے خواتین اور بیمار شامل ہیں ،انہوں نے حکام بالا سے اس مسئلے پر فوری ایکشن لینے کی درخواست کی کہ فل فور اس اہم شہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دی جائے اور میرکھنی تا چترا ل این ایچ اے روڈ مینٹسس کے پی ڈی کے خلاف سخت کروائی کی جائے،کیونکہ ٓاج تک مذکورہ پی ڈی اس اہم شہر اہ کی مینٹسس کے نام پر کروڑوں روپے سالانہ ہڑپ کررہا ہے اور جاں بھوج کر معمولی کام کو تول دے کر عوام کو تنگ کر کے اور بلنگ کے زریعے پیسے بٹورہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے حکومت میں بھی ان جیسے بدعنوانوں کے خلاف کاروائی نہ ہوئی تو پاکستان کا ہی اللہ حافظ،ہمیں پی ٹی ای حکومت خاص کر عمران خان  سے بہت سے امید یں وابسطہ ہیں کہ انشاء اللہ عمران خان ان سے باس پرس کرینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں