211

پشاور میں مقیم اہلیان دیر نے صوبائی حکومت سے دیر خاص کے نام سے تیسرا ضلع بنانے جبکہ دونوں چترال اور تینوں دیر کے ساتھ پانچ اضلاع پر مشتمل نیا انتظامی ڈویژن بنانے کا مطالبہ

پشاور(نامہ نگار)پشاور میں مقیم اہلیان دیر نے صوبائی حکومت سے دیر خاص کے نام سے تیسرا ضلع بنانے جبکہ دونوں چترال اور تینوں دیر کے ساتھ پانچ اضلاع پر مشتمل نیا انتظامی ڈویژن بنانے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے معاشرے میں بڑھتے جھگڑوں، تشدد اور اسکی وجہ سے ذہنی پریشانیوں کی موثر روک تھام کیلئے صوبے بھر میں مصالحتی کمیٹیوں اور پبلک سیفٹی کمیشن کو یکجا کرکے تھانوں کی سطح پر مقامی پولیس، ججز اور زعما پر مشتمل بااختیار اور بااثر جرگے تشکیل دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے یہ بڑا مطالبہ اعجاز آباد گلبہار میں واقع دیر ویلفئیر آرگنائزیشن کے مرکزی دفتر میں آرگنائزیشن کی نومنتخب کابینہ کی حلف برداری تقریب کے دوران سامنے آیا حلف اٹھانے والوں میں صدر حاجی سلطان یوسف عرف دیر لالاجی، حاجی فاتح زرگل بانی تنظیم، حاجی محمد سعید چیئرمین مجلس عاملہ، سراج الدین قریشی وائس چیئرمین(امور نوجوانان)، حاجی محمد نعیم وائس چیئرمین(امور خواتین)، ماسٹر فیض محمد سینئر نائب صدر، حاجی ملارحمت، حاجی گل محمد، حاجی بہادرخان و سراج الحق نائب صدور، راحت اللہ ایڈیشنل جنرل سیکرٹری، شمس الرحمان ڈپٹی جنرل سیکرٹری، معتبرخان جائنٹ سیکرٹری، غلام حسین غازی انفارمیشن سیکرٹری، قاری یوسف شاہ و حضرت حسین سوشل میڈیا سیکرٹریز، ماسٹر ظاہر شاہ ایجوکیشن سیکرٹری، میاں سرفرازخان ہیلتھ سیکرٹری، گل بادشاہ گل سپورٹس سیکرٹری، امان اللہ فنانس سیکرٹری، حاجی فضل الرحیم لیگل ایڈوائزر، نقیب اللہ کلچرل سیکرٹری، امیرالدین ایڈیشنل جنرل سیکرٹری اور مولانا فیض محمد خان کوآرڈی نیشن سیکرٹری شامل ہیں تقریب کی صدارت سینئر ای این ٹی سپیشلسٹ اور سرجن پروفیسر ڈاکٹر محب اللہ خان نے کی جنہوں نے آرگنائزیشن کے نئے عہدیداروں سے حلف بھی لیا جبکہ تقریب سے پیراپلیجک ہسپتال حیات آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر الیاس سید، دیر آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر و سابق سیکرٹری توانائی و آبپاشی انجینئر قاضی محمد نعیم، آرگنائزیشن کے صدر اور دیگر مشران نے خطاب کیا اور دونوں تنظیموں کی فلاحی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی اس موقع پر دیر ویلفئیر آرگنائزیشن کے صدر حاجی سلطان یوسف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیر ویلفئیر آرگنائزیشن نے زندگی کے ہر موڑ پر نہ صرف آہلیان دیر بلکہ پشاور سمیت تمام صوبے کے عوام کی خدمت کی ہے انہوں نے کہا کہ اپر اور لوئر دیر کی آبادی 23 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دیر خاص کو تیسرا ضلع، ایک سیدھ میں آنے والے پانچ اضلاع کو دیر ڈویژن اور تیمرگرہ کو ڈویژنل ہیڈ کوارٹر قرار دے کر ہمیں مشکور فرمائیں کیونکہ یہاں اعلیٰ تعلیم اور تدریسی ہسپتال و میڈیکل و انجینئرنگ کالجز جیسی سہولیات کی ہمیں اتنی ہی اشد ضرورت ہے جتنی سوات کے عوام کو میسر ہیں دیر لالاجی کا کہنا تھا کہ 1981 سے لیکر اب تک دیر ویلفئیر آرگنائزیشن نے سینکڑوں دشمنیاں ختم کی ہیں ہم امداد باہمی اور اتحاد و یگانگت کے جذبے سے خدمت خلق صرف اللہ کی رضا کے لئے کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت اور نادار طلبہ کی مالی معاونت ہمارے اغراض ومقاصد میں شامل ہے ہماری تنظیم سرکاری ہے اور نہ ہی کسی این جی او سے ہمارا تعلق ہے ہم خالصتا انسانی جذبے سے سرشار ہو کر خدمت خلق کے لئے نکلے ہیں دیر آفیسرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد نعیم خان نے کہا کہ دیر کے لوگ چاہے صوبے کے کسی بھی کونے میں رہتے ہوں لیکن انسانی خدمت کی اعلیٰ روایات ہمیشہ اور ہر جگہ برقرار رکھتے ہیں ہم لوگوں کی خدمت سیاسی، ذات پات یا مذہبی بنیادوں پر نہیں بلکہ اتحاد اور اتفاق کے جذبے سے کرتے ہیں ہم تمام تر سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر پشاور سمیت پورے پختونخوا کے لوگوں کی بلاامتیاز خدمت کیلئے مصروف عمل ہیں ہماری تنظیم میں خدمت خلق کا جذبہ رنگ و نسل اور مذہب و قومیت سے بالاتر ہو کر خالصتا انسانی بنیادوں پر مبنی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں