352

سیکرٹری ریلیف عامر لطیف کی چتر ال آمد، گولین کے متاثرین سے نہ ملنے پر متاثرین کی دل شکنی ہوئی۔

چترال ( محکم الدین ) سیلاب سے متاثرہ گولین ویلی کے لوگوں نے کہا ہے ۔ کہ سیکرٹری ریلف عامر لطیف کے دورہ چترال سے اُنہیں یہ امید تھی ۔ کہ وہ گولین ویلی آکر متاثرہ دیہات کا خود مشاہدہ کریں گے ۔ اور اُن کی مشکلات کا خود جائزہ لیں گے ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ سیکرٹری موصوف چترال آنے کے باوجود گولین کے متاثرین سے نہ مل سکے ۔ اور نہ اُن کی مشکلات کا اندازہ لگا سکے ۔ جس سے تمام متاثرین کی انتہائی دل شکنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ گذشتہ چودہ دنوں سے سیلاب کے باعث وہ انتہائی تکلیف میں وقت گزار رہے ہیں ۔ وادی میں لوگوں کو خوراک کا مسئلہ درپیش ہے ۔ پینے کے پاءپ اور نہروں کی بحالی ممکن نہیں ہوئے ۔مکانات، کھڑی فصلیں باغات ملیامیٹ ہو چکے ہیں اور جو سیلاب سے بچ گئے ہیں ۔ وہ نہری نظام تباہ ہونے سے پانی کی عدم دستیابی کے باعث سوکھ کر ختم ہو رہے ہیں ۔ جبکہ وادی میں چھ سو گھرانوں پر مشتمل آبادی محصور زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکی ہے ۔ گولین سے فون پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق کونسلر اور سماجی شخصیت سفیراللہ نے کہا ۔ کہ گولین کے متاثرین گولین وادی میں بڑی تعداد میں سیکرٹری ریلیف کے استقبال کرنے اور اپنی مشکلات اُنہیں دیکھانے کیلئے جمع ہوئے تھے ۔ لیکن طویل انتظار کے بعد معلوم ہوا ۔ کہ سیکرٹری عامر لطیف مشیلک کے مقام پر آکر واپس چلے گئے ہیں ۔ جس پر متاثرین کو شدید ذہنی کوفت ہوئی ۔ تاہم سیکرٹری نے ریلیف کے کاموں میں تیزی لانے کے حوالے سے جو ہدایات دی ہیں ۔ متاثرین نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ اور اس توقع کا اظہار کیا ہے ۔ کہ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور متعلقہ ادارے ان ہدایات پر عمل کریں گے ۔ سفیر اللہ نے کہا ۔ کہ گولین میں اصل متاثرین کے علاوہ بھی لوگ متاثر ہیں ۔ کیونکہ پوری آبادی محصور ہو چکی ہے ۔ اس لئے خوراک سب کی اشد ضرورت ہے ۔ اس لئے گولین کے لوگوں نے مطالبہ کیا ہے ۔ کہ حکومت اگر مفت خوراک سب کو مہیا نہیں کرتی تو سبسڈائزڈ ریٹ پر اُنہیں گندم فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ راستے بند ہونے کے سبب دو بچوں کی پیدائش گھروں میں ہوئی ۔ جنہیں ریسکیو کرکے ہسپتال پہنچانے کیلئے ہیلی کاپٹر طلب کیا جا رہاتھا ۔ سفیر اللہ نے کہا ۔ کہ متاثرین کو عید بھی محصور حالت میں گزار نی پڑے گی ۔ کیونکہ اب بھی روڈ کی بحالی کا بہت کام باقی ہے ۔ راستے کی خرابی کے باعث علاقے کے لوگ اپنے مال مویشی بھی عید قربان میں فروخت کیلئے مارکیٹ نہیں لا سکے ۔ جو کہ سال میں اُن کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ متاثرین نے فوری فوڈ پیکج ودیگر سامان کی فراہمی پر ضلعی انتظامیہ ، الخدمت فاوندیشن ، ریڈ کریسنٹ وغیرہ کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ تاہم یہ امداد صرف ان لوگوں کو فراہم کی گئی ہے ۔ جو انتہائی مشکل سے دوچار تھے ۔ اب بھی علاقے کی بڑی آبادی کوخوراک کی اشد ضرورت ہے ۔ متاثرین کا مطالبہ ہے ۔ کہ سڑک کو دن رات کام کرکے مکمل کیا جائے تاکہ لوگ آزادہو کر وادی سے باہر اپنی ضروریات کیلئے جا سکیں ۔ فی الحال آمدورفت انتہائی مشکل ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں