283

اُسامہ واڑائچ اکیڈمی کے خلاف سازش ناکام بنائینگے،چترالی قوم بلا امتیاز سیاسی وابستگی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہر قسم تعاون کے لئے تیار ہیں۔قاری جمال عبدالناصر

چترال /معروف عالم دین،سیاسی و سماجی شخصیت سینئر نائب صدر جمعیت علماء اسلام قاری جمال عبدالناصر نے بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اُسامہ واڑائچ اکیڈمی کے خلاف سازش کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ شہید نے اپنی زندگی میں چترال کے نوجوانوں کی تعلیمی میدان میں کمی خامیوں خاص کر پی ایم ایس اور سی ایس ایس پی سی ایس امتحانات کی تیاریوں کے لئے ایک بہترین اکیڈمی کی بنیاد اپنی سرپرستی میں رکھ کر خود بھی پڑھاتے رہے اور دوسرے قابل افیسرز اور ماہرین تعلیم کی خدمات بھی حاصل کی جبکہ محکمہ تعلیم خاص کر پرنسپل سنٹینیل ماڈل سکول چترال اور تمام اساتذہ کرام کی بہترین تعاون حاصل رہی اُسامہ کی شہادت کے بعد رسم قل کے موقع پر آئے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سے ڈی سی ہاوس میں موجود مختلف طبقہ فکر کے عمائیدین کی طرف سے میں نے کمشنر ملاکنڈ سے چترالی نوجوانوں کی بھلائی کے لئے اُسامہ اکیڈمی کی بھر پور سرپرستی کرنے اور اسے مزید ترقی دینے کا مطالبہ کیا جس پر کمشنر ملاکنڈ نے تمام حاضرین پر واضح کیا کہ اُسامہ شہید ہوئے اور ہم چترالی نوجوانوں سے لازوال محبت کے پیش نظر انتظامیہ چترال اور صوبائی حکومت کی طرف سے اسامہ وڑایچ اکیڈمی کی مکمل سرپرستی حاصل ہوگی جس پر ہم نے کمشنر ملاکنڈ اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیااس کے بعد ڈپٹی کمشنر شاہد حامد یوسف زئی اورڈپٹی کمشنر محمد عالم مقصود، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر احسان الحق اور سکول ہذا کے مختلف پرنسپل صاحبان چترال پولیس کے ڈی پی اوز سید اکبر شاہ ڈی پی او سہیل امان، فرزند چترال ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی، پرنسپل کامرس کالج صاحب الدین،پرنسپل ڈگری کالج مقصود احمد ودیگر پروفیسر صاحبان اور تمام انتظامی افیسران جن میں اے ڈی سی عبدالغفار، اے ڈی سی منہاس الدین اے سی محمد اکرم، اے سی بشارت، اے سی سید مظہر حسین شاہ اور محمد ظاہر شاہ وجملہ انتظامی اسٹاف نے اپنی سرکاری اور قومی زمہ داریاں بطریق احسن نبھائیں جس کے لئے بحیثیت چترالی ہم سب ان حضرات کے شکر گزار ہیں اب موجودہ ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے اپنے رفقائے کار اے ڈی سی محمد حیات شاہ، اے سی ہیڈ کواٹر عبدالولی خان، اے سی دروش عبدالحق اور اپنے دیگر افیسرزصاحبان ڈی پی او فرقان بلال، ڈی پی او وسیم ریاض، پرنسپل ممتاز احمد، خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان، ڈسٹرکٹ خطیب مولانا فضل مولیٰ ودیگر قوم کے لئے درد رکھنے والے حضرات کی مشاورت اور درخواست پر چترالی نوجوانوں کی بھلائی کے لئے اکیڈیمی کے لئے صوبائی حکومت کی سرپرستی میں الگ زمین میں اکیڈمی تعمیر کرکے چترالی نوجوانوں کی مستقبل کی کوچنگ کی ضروریات پورا کرنے کی جو جدوجہد کی ہے ہم ڈپٹی کمشنر نوید احمد اور اس کے رفقائے کار کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اس سلسلے میں سرپرستی کرنے پر وزیر اعلی چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کو سلام پیش کرتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اب معلوم ہورہاہے کہ بعض دوستوں نے اس اکیڈمی کی تعمیر کے خلاف سازشیں شروع کی ہیں جبکہ ڈی سی چترال نوید احمد قومی مفاد میں ڈٹے ہوئے ہیں ہم ڈپٹی کمشنر کو یقین دلاتے ہیں کہ اپ چترالی نوجوانوں کی بھلائی کے لئے کردار ادا کرتے ہیں اللہ پاک تمہارے ساتھ ہے اور چترالی قوم بلا امتیاز سیاسی وابستگی آپ کے شانہ بشانہ ہر قسم تعاون کے لئے تیار ہیں ہم چترالی قوم دین اسلام کی سربلندی پاکستان کی سالمیت اور چترالی کی تعمیر وترقی کے لئے ایک تھے ایک ہیں ایک رہینگے اگر اس جزبے سے ہٹ کر کسی جماعت یا فرد نے چترالی نوجوانوں کی گردن پر چھری پھیرانے کی کوشش اور ان کی تعلیمی مفادات اور مستقبل کو نقصان پہنچانے کے لیے بضد رہے تو اس شخص یا اس جماعت کو قاتل چترال کے طور پر قوم کے سامنے پیش کیا جائیگا اور پوری قوم کولیکر ان کے عزائم اور سازشوں کو خاک میں ملایا جائیگا پھرنہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں