427

معیاری تعلیم کس کیلئے ہے۔۔۔۔تحریر:ندیم سنگال گرم چشمہ

مکرمی! چاند پر جانا ایک عام انسان کیلئے جس قدر مشکل ہے۔اتنا ہی مشکل ایک عام شہری کیلئے معیاری تعلیم حاصل کرنا ہے کیونکہ میرے وطن میں غریب لوگ روز بروز غربت کی چکی پس رہے ہیں اپنے جگر گوشوں کو ابتدائی تعلیم دلانے کیلئے اُن کے پاس بے بسی کے سواکچھ بھی نہیں ہے۔

دوسری جانب جولوگ دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ان کے بچے تو امریکہ،برطانیہ، فرانس اوردیگربڑے ملکوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور بڑی امید ین اُن سے وابستہ ہیں کہ کل یہ لوگ اچھے تعلیم حاصل کرکے ملک کے حکمران بنیں گے جبکہ عوام دورجدید میں بھی ان سیاستدانوں کی محکوم رہیں گے۔ملک بھر میں انصاف کے ساتھ مزاق ہوہاہے خواہ وہ سماجی ہو،سیاسی ہو یا پھر معاشی۔اسی وجہ سے تعلیم کااصل معیارامیری اورغریبی میں تقسیم ہوچکاہے موجوددورمیں جدیدتعلیم ایک کاروباربن چکاہے جوغریب کی بس سے بہترہے۔

ان وجوہات کی وجہ سے ہمارے ملک کی پسماندگی بڑھتی جارہی ہے جبکہ تعلیم کی کمی کی وجہ سے مسائل شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔کمزورتعلیم کی وجہ سے زیادہ بیروزگاری میں روزبروزاضافہ ہورہاہے۔ جس کے باعث چوری چکاری، ڈاکہ، قتل و غارت دیگرجرائم بڑھ جاتے ہیں۔

ان مسائل کی وجہ سے لوگوں میں احساس کمتری بڑھتا جارہی ہیں اور انسانی سوچ منفی اثر ات کی طرف لے جارہے ہیں۔حکومت کو چاہئے کہ سب سے پہلے مستقبل کے معماروں کیلئے برابری کے حقوق پر مبنی نظام تعلیم کو رائج کرکے لوگوں میں احساس کمتری ختم کریں تمام نوجوان نسل کووطن کیلئے کارآمد اور فائدہ مند شہری بنا سکیں۔تعلیم ہی وہ شمع ہے جو زندگی کے اندر ہر اندھیرے کو مٹا سکتی ہے-

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں