360

دروش چترال روڈ پر مرمت کا کام انتہائی سست رفتاری سے جاری ہے۔چیرمین این ایچ اے،کمشنر ملاکنڈ اور ڈی سی چترال نوٹس لیں۔قاری جمال عبدالناصر

معروف عالم دین سماجی وسیاسی شخصیت سنیئر نائب امیر جمعیت علماء اسلام لوئر چترال قاری جمال عبدالناصر نے ایک اخبار ی میں کہا ہے کہ چیرمین این ایچ اے، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر چترال کی نوٹس میں یہ بات لانا ضروری ہے کہ دروش چترال روڈ میں سالانہ مرمت کا کام جاری ہے چترال کی موسمی حالات سے این ایچ اے اور تمام دوسرے سرکاری ادارے بخوبی واقف ہے کہ ماہ نومبر کے شروع سے ہی تارکول کا کام کرنا مشکل ہے این ایچ اے کے جس ٹھیکہ دار نے اسفلٹ پلانٹ کے کروڑوں روپے کے کام کا ٹھیکہ لیا ہے اُس پر کام جاری ہے لیکن انتہائی سست رفتار ی سے۔ سایڈ میں صرف ایک رولر مشین جسے 60 کلو میٹر تک روڈوں پرکبھی ادھر کبھی ادھر پھرایا جارہا ہے نصف کلومیٹرروڈ جغور ایریا میں دو مہینہ روڑی بچھانے پر لگایا گیا۔ اسفلٹ پلانٹ بیس دن میں نصب کرنے کا کہا گیا تھا مگر اب ڈیڑھ مہینہ کے قریب ہے روڈوں کے سائیڈوں میں روڑی ڈال دئیے گئے ہیں لیکن یوں لگتا ہے کہ مزید کام اور رولنگ میں دو مہینے گزر جائینگے اور اس اثناء میں تارکول کا وقت ختم ہوگا۔اُنہوں نے کہا کہ یہ لوگ سردیوں میں تارکول ڈال کر قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچائینگے اور عوام دربدر کی ٹھوکریں کھاتے رہینگے۔اُنہوں نے موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ارباب اختیار سے جلد از جلداس بات کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جن جگہوں میں روڑی ڈالے گئے ہیں فوری طور پر تمام جگہوں میں الگ رولر ودیگر مشینری لگا کر دن رات کام چالو کرکے سردی سے پہلے پہلے کام کو مکمل کرائیں تاکہ قومی خزانے کو نقصان بھی نہ پہنچے اور عوامی مفاد کاپراجیکٹ بھی مکمل ہو۔اُنہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا تو بصورت دیگر ایک ہفتہ کے اندر نو جوانوں کو لیکر چترال کے ڈپٹی کمشنر افس کے سامنے دھرنا تحریک شروع کیا جائیگا اور دروش میں این ایچ اے افس کے سامنے احتجاج شروع کیا جائیگا اور اس ناکام دفتر کی تالہ بندی کی جائیگی جبکہ مین شاہراہ کو بھی بند کرنے کی مہم شروع کی جائیگی تاکہ این ایچ اے جیسے بے لگام محکمے کی ناقص کار کردگی اور زمہ دار ان کی خاموش تماشائی والی کردار سے پوری دنیا کو اگاہ کی جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں