370

سوشل میڈیا میں بعض افراد کی طرف سے غلط معلومات کی بنیاد پر کالاش قبیلے کے خلاف منفی پرپگنڈہ قابل مذمت ہے۔ڈی سی نوید احمد

چترال (محکم الدین) ڈپٹی کمشنر لوئر چترال نوید احمد نے کہا ہے۔ کہ سوشل میڈیا میں بعض افراد کی طرف سے غلط معلومات کی بنیاد پر کالاش قبیلے کے خلاف منفی پرپگنڈہ قابل مذمت ہے۔ ایسے افراد کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعے سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی۔ کالاش ویلی بمبوریت کے مقام شیخاندہ میں میڈیا کے سوالوں کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر قبیلہ، برادری اور فرد اور ان کے مذاہب و کلچر قابل احترام ہیں کسی کو بھی یہ حق نہیں پہنچتا۔ کہ وہ کسی قبیلے کے مذہبی رسومات اور کلچر کے بارے میں مفروضوں اور غلط معلومات کی بنیاد پر انہیں تنقید کا نشانہ بنائے۔ یا ان کے خلاف ہرزہ سرائی کرے۔ ایسے افراد آئین پاکستان کے تحت سزا کے مستحق ہیں۔ ان کے ساتھ کوئی رورعایت نہیں برتی جائے گی۔ سب کو اپنے کلچر کے مطابق زندگی گزارنے اور غمی و خوشی کے رسومات ادا کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے۔ اس لئے کالاش قبیلے کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپگنڈہ کو ہم ہلکا نہیں لیتے۔ بلکہ ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کالاش اور مسلم کمیونٹی کا باہمی اخوت و بھائی چارہ دنیا کیلئے ایک مثال ہے اور جو لوگ منفی پرپگنڈہ کرتے ہیں۔ وہ در اصل دونوں کمیونٹیز کے درمیان دوری پیدا کرنا چاہتے ہیں ایسے لوگ سب کے دشمن ہیں جن کے قلع قمع کیلئے دونوں کمیونٹیز اور انتظامیہ کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند ایک غلط لوگوں کی وجہ سے کالاش کمیونٹی کو دل برداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں اور نہ اس کو ٹورزم کے سا تھ جوڑنا چاہیے ایسے منفی لوگ ہر معاشرے میں پائے جاتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کویڈ 19 نے سیاحت کو بہت نقصان پہنچایا تاہم ہماری کوشش ہے کہ سیاحت کو ترقی دی جائے اور اس سلسلے میں مڈکلشٹ سنو فیسٹول،کالاش چلم جوشٹ، چوموس،پوڑ فیسٹولز کیلنڈر ایونٹ میں شامل کر لئے گئے ہیں۔ اسی طرح ہماری کوشش ہے کہ کالاش ویلی سنوگالف فیسٹول کو بھی کیلنڈر ایونٹ میں شامل کیا جائے۔ کالاش اپنے عادات و اطوار سے یہ ثابت کر چکے ہیں کہ وہ امن پسند، مہمان نواز اور محبت بانٹنے والے لوگ ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کنٹرولڈ ٹورزم سے علاقے کو فائدہ ہو سکتاہے ورنہ بے ہنگم سیاحت سے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں