338

یونیورسٹی آف چترال میں سنولیپرڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے برفانی چیتے کا عالمی دن منایا گیا

چترال(نما یندہ  )یونیورسٹی آف چترال میں برفانی چیتے کا عالمی دن منایا گیا۔ جن میں اس سال کے موضوع”سنولیپرڈ کے تحفظ میں خواتین کا کردار“ پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ماحولیات کے لحاظ سے اس اہم ترین جانور کے بقاء کے لئے کوئی قدم خواتین کی مدد وحمایت کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا جبکہ چترال کی تاریخ میں خواتین کا ہرشعبہ زندگی میں نمایان کردار رہاہے۔سنولیپرڈ فاؤنڈیشن کی معاونت سے منعقدہ اس تقریب میں مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریلیف) چترال عبدالولی خان تھے جنہوں نے اپنے خطاب میں جنگلی حیات اور خصوصاً برفانی چیتے کے تحفظ کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ اس کی موجودگی کسی بھی ماحولیاتی نظام کے صحت مند ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ خواتین قوم کی مستقبل کا بنیادی معمار ہوتی ہیں اوروہ بچوں میں ابتداء ہی سے ماحول اور جنگلی حیات کی اہمیت ان کے ذہنوں میں پختہ کرسکتی ہیں اور ان کی شراکت ناگزیر ہے۔اُنہوں نے سنولیپرڈ فاؤنڈیشن کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔اس موقع پردیگر مقررین یونیورسٹی آف چترال کے پرووسٹ ڈاکٹر تاج الدین،ڈیپارٹمنٹ آف زوالوجی کی طالبہ  فرح عثمان  ڈیپارٹمنٹ آف زوالوجی کے ہیڈ شاہ فہد علی خان،باٹنی ڈیپارٹمنٹ کے حفیظ اللہ،نان ٹمبر فارسٹ کے اعجازاحمد،چترال گول نیشنل پارک کے ڈی ایف او سید سرمد حسین شاہ،وائلڈ لائف دیپارٹمنٹ کے ڈی ایف او محمد ادریس اور سنولیپرڈ فاؤنڈیشن کے ریجنل پراجیکٹ منیجر شفیق اللہ خان نے کہا کہ چترا ل کے حوالے سے سنولیپرڈ کے کنزرویشن میں حائل چیلنج اور مواقع موجود ہیں اور خواتین کو اس عمل میں شامل کیا جانا ناگزیر ہیں۔اُنہوں نے سنولیپرڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے کی جانے والی مختلف کوششوں اور گذشتہ سال شروع کی جانے والی پراجیکٹ PSLEPکی مجوزہ سرگرمیوں پر اطمنیان کا اظہار کیا۔تقریب میں ڈاکٹر گل زمین ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر لایوسٹاک اینڈ ڈیری ڈولپمنٹ، الطاف علی شاہ(ایس ڈی ایف او) چترال وائلڈ لائف ڈویژن،امجد سینئر ریسرچ افیسر ایگری کلچرل ریسرچ،اسسٹنٹ کمشنرز(UTs) نوید احمد انیس الرحمن اور فواد احمد بھی موجودتھے۔تقریب کے آخر میں مقررین کو سنولیپرڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے شیلڈ دئیے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں