574

کالاش ویلی بمبوریت میں سکل سنٹر کے قیام سے علاقے میں بے روزگار نوجوانوں اور خواتین کو ہنر سیکھنے کا موقع ملاہے۔رحمت کریم

چترال ( محکم الدین ایونی سے) کالاش ویلی بمبوریت میں سکل ڈویلپمنٹ سنٹر کا قیام مقامی مسلم اور کالاش کمیونٹی کا وہ خواب ہے ۔ جس کا عرصے سے یہ لوگ مطالبہ کررہے تھے ۔ اس سنٹر کے قیام سے علاقے میں بے روزگار نوجوانوں اور خواتین کو ہنر سیکھنے کا موقع ملاہے ،تو دوسری طرف سکولوں میں زیر تعلیم طلباءء و طالبات فارغ اوقات میں ہنر سے بہراور ہو رہے ہیں ۔ تاہم اس ادارے میں داخل طلباء و طالبات کی بڑی تعداد ایسی ہے ۔جو اپنے ایڈمیشن فیس تک ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں ۔ سکول کی کالاش طالبہ شانتی گل اور ایک مسلم سٹوڈنٹ رفیعہ بی بی نے ہمارے نمائندے سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اُن کو سنٹر میں داخلہ فیس کی ادائیگی کے حوالے سے انتہائی پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ وہ ا نتہائی غریب ہیں ،اُن کے والدین داخلہ فیس کے 1500روپے ادا کرنے کے متحمل نہیں ہیں ۔ کیونکہ آمدنی کے کوئی ذرائع نہیں ہیں ،انہوں نے کہا ،کہ یہ صرف اُن کا ہی نہیں ،بلکہ سنٹر میں زیر تربیت آدھے سے زیادہ طلباء و طالبات کا ہے ۔ جبکہ سنٹر میں 115سٹوڈنٹس ٹریننگ حاصل کر رہے ہیں ۔ ان طلباء و طالبات نے اپیل کی ہے، کہ سرکاری غیر سرکاری یا مخیر شخصیات سکالر شپ کا بیڑا اُٹھا کر اُن کو ہنر سیکھنے کا موقع فراہم کریں ۔ تاکہ وہ اپنے کلچر کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ہنڈی کرافٹ کی صنعت کو ترقی دے کر روزگار کے مواقع پیدا کر سکیں ۔ سکل ڈویلپمنٹ سنٹر کے پرنسپل رحمت کریم نے ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ،کہ داخلہ فیس کی آدائیگی کے بغیر وہ سٹوڈنٹس کو ٹریننگ دینے کے متحمل نہیں ہو سکتے ، جبکہ داخلہ کا وقت ختم ہونے کی وجہ سے لیٹ فیس بھی لگ چکی ہے ،چونکہ طلباء و طالبات نے داخلہ فیس کی آدائیگی کی یقین دھانی کرائی تھی ، اس لئے سنٹر کے مکمل ہوتے ہی وقت ضائع کئے بغیر طلباء کی تربیت کا�آغاز کر دیا گیا ، لیکن ابھی تک زیادہ تر طلبہ کی طرف سے داخلہ فیس جمع نہیں کئے گئے ہیں ۔ سنٹر میں سلائی ،ایمبرائڈری اور کارپنٹری کے شعبوں میں تربیت دی جاتی ہے ۔ اور بچوں میں ہنر سیکھنے کی بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں ،اسلئے دو شفٹوں میں ٹریننگ جاری ہیں ۔انہوں نے کہا ، کہ تربیت حاصل کرنے کے بعد یہ طلباء و طالبات گھر کی دہلیز پر آمدنی حاصل کرنے کے قابل ہو سکیں گے ۔ کیونکہ کا لاش ویلیزسیاحتی مقامات ہیں جہاں مقامی ہنڈی کرافٹس کی خریداری میں سیاح انتہائی دلچسپی لیتے ہیں ۔

DSC01096

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں