چترال(بشیر حسین آزاد)ریشن سے یوتھ کونسلر وی سی ریشن انیس الرحمن نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ شندور میں پولو کھیلنا ہر پولو پلیئر کا خواب ہوتا ہے وہ خواب تب ممکن ہوتا ہے جب پولو پلیئر ہر سال مئی کے مہینے میں ہونے والی ڈسٹرکٹ کپ پولو ٹورنمنٹ میں اچھی کارکردگی دیکھائے۔مگر پچھلے کئی سالوں سے شندور پولو میچ کے لئے بعض ایسے پولو پلیئر زکا انتخاب کرتے ہیں اور ایسے پولو پلیئر زکو نظرانداز کرتے ہیں جس کو دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔یہ سب نااہل سلیکشن کمیٹی اور نام نہاد پولو ایسوسی ایشن کی وجہ سے ہوتے ہیں سلیکشن کمیٹی میں ایسے بندے ہیں جو کہ بلکل نااہل ہیں جن کی اقرباپروری اور سفارش کی وجہ سے چترال کے قومی کھیل کو خطرات لاحق ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس سال نا اہل کمیٹی اور نام نہاد ایسوسی ایشن نے تو اقرباپروری اور سفارش کی انتہا کردی جس کی مثال یہ ہے کہ گذشتہ پولو ٹورنمنٹ میں حصہ نہیں لینے والے پولو پلیئر کو شندور فیسٹیول کے لئے منتخب کیے گئے ہیں اور ایسے پولو پلیئر زہر سال کی طرح اس سال بھی نظر انداز کیے گئے جنہوں نے ٹورنمنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔اُن میں سے عبدالسلام لیویز اے ٹیم جو ٹورنمنٹ میں اچھا کھیل پیش کیا تھا کو سلیکشن کمیٹی نے نظر انداز کیا۔اگر یہی نا انصافی اور اقرباپروری جاری رہی تو چترال سے پولو کھیل زوال کی طرف جائیگا۔اُنہوں نے ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑایچ اور صدر پولو ایسوسی ایشن چترال سے گذارش کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کی سلیکشن شندور پر دوبارہ غور کریں اور سفارشی پلیئر کی جگہ اہل پلیئر کا انتخاب کریں اور ناہل سلیکشن کمیٹی کو ۃہمیشہ کے لئے ختم کریں ۔اُنہوں نے ڈی سی چترال سے مطالبہ کیا کہ اس بیان کا نوٹس لے کر پولو جیسے عظیم کھیل سے سفارشی اور اقرباپروری ختم کریں۔
238