242

ہم سوات موٹر وے اور ملاکنڈ ڈویژن کو سی پیک میں شامل کرنے پر متفق ہیں۔مظفر سید ایڈوکیٹ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت سوات موٹر وے اور ملاکنڈ ڈویژن کو سی پیک میں شامل کرنے پر متفق ہے اور وفاق سے ہمارا پہلا مطالبہ بھی یہی ہو گا۔ وہ سابق صوبائی وزراء شاہ راز خان، حافظ حشمت خان اور ملاکنڈ سے سابق رکن قومی اسمبلی بختیار معانی سے بات چیت کر رہے تھے جنہوں نے ان سے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی اور سی پیک میں خیبرپختونخوا کے مفادات کو نظرانداز کرنے پر اپنے شدید تحفظات اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مرکز کے معاندانہ روئیے کے خلاف فوری طور پر راست اقدام کا مطالبہ کیا۔ مظفر سید ایڈوکیٹ نے یقین دلایا کہ ہماری حکومت اس نازک معاملے کو بڑی سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ انہوں نے اس بات کو انتہائی افسوسناک قرار دیا کہ وفاق نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر صرف پنجاب حکومت کو اعتماد میں لیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا سمیت چھوٹے صوبوں کی حکومتوں کو مکمل طور پر اندھیرے میں رکھا ہے۔ مرکز کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس اہم منصوبے کی کامیابی اور ثمرات کا انحصار بھی صوبوں کی معاونت سے ممکن ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ یہ سنہری موقع ہاتھ سے گیا تو پھر کبھی واپس نہیں آئے گا۔ وفاق اپنے منفی طرزعمل سے تینوں صوبوں کے عوام اور حکومتوں کو بداعتمادی اور عدم تعاون کی طرف لے جا رہی ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے مفادات کو مسلسل پائمال کیا جاتا رہا تو صوبائی حکومت اس معاملے پر کل جماعتی کانفرنس بلانے اور معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے سمیت ہر راست اقدام پر مجبور ہو گی۔وفاق سی پیک بالخصوص مغربی روٹ پر ہم سے ڈبل گیم کر رہی ہے۔ ایک روز ہمیں یقین دہانی کرا دی جاتی ہے تو دوسرے دن کچھ اور ہو جاتا ہے حالانکہ یہی روٹ گوادر تک مختصر ترین گزرگاہ ہے جس سے ہمارے صوبے اور فاٹا کے علاوہ بلوچستان اور سندھ کے عوام کو حقیقی فوائد ملنے ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم سی پیک پر عمل درآمد اور ہمارے خدشات دور کرنے کیلئے اپنی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی کا اجلاس تک نہیں بلا رہے۔ دوسری جانب پنجاب میں مشرقی روٹ پر کام اسی تیزرفتاری سے جاری ہے اور تمام انفراسٹرکچر اور سرگرمیاں صرف پنجاب میں گھوم رہی ہیں۔ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ اس معاملے پر جماعت اسلامی کا پارلیمانی وفد مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق، وزیراعلیٰ، وزیراعظم اور وفاقی حکومت کے ارباب اختیار سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کررہا ہے تاکہ منصوبے کے خد و خال واضح طور پر سامنے آسکیں اور اس پر بڑھتی ہوئی قومی تشویش کا جلد ازالہہو سکے۔ وفاق کو چاہئے کہ سی پیک کے عظیم منصوبے کو قومی توقعات اور ڈیڈلائن کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے چاروں صوبوں کے نمائندوں پر مشتمل ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب سی پیک کا آغاز خیبرپختونخوا سے ہو اور سیکورٹی، آپریشنل و لاجسٹک سپورٹ سمیت بیشتر ذمہ داریاں صوبائی حکومت سے متعلق ہوں تو ان سے ہماری حکومت اور عوام کو لاتعلق رکھنا انتہائی زیادتی اور منصوبے کی کامیابی پر سوالیہ نشان ہو گا کیونکہ ایسے ہی غیزذمہ دارانہ طرز عمل کی بدولت ہمارے حکمران ماضی میں بھی قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا چکے ہیں۔
<><><><><><><><><>
مظفر سید ایڈوکیٹ آج ایبٹ آباد میں تعلیمی سمینار کے مہمان خصوصی ہونگے

خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ ہفتہ کے روز جلال بابا آڈیٹوریم ایبٹ آباد میں پرائیویٹ ایجوکیشن نٹ ورک کے زیراہتمام تعلیمی سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شریک ہونگے۔ اس موقع پر وہ نجی تعلیمی اداروں سے متعلق پالیسی کے علاوہ بنیادی و اعلیٰ تعلیم پر اپنی حکومت کے وژن اور کامیابیوں پر روشنی ڈالیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں