204

ایم این اے افتخارالدین اپنے وعدے کے مطابق قرضہ جات کی معافی کا نوٹفیکیشن لے کر عوام کو گرفتاریوں سے بچائے بصورت دیگراُن کے ہوٹل کے سامنے دھرنا دیاجائیگا۔ پرویز لال صدرآل ناظمین فورم اپر چترال

بونی(نمائندہ )پرویز لال صدرآل ناظمین فورم اپر چترال نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے 2015کی تباہ کن سیلاب کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ چترال کے موقع پر کوراغ کے مقام پر تمام بینکوں کے زرعی قرضہ جات کی معافی کی اعلان کے بعد ایم این اے چترال نے کریڈیٹ لینے کے چکر میں چترال کے مختلف علاقوں میں جاکر یہ اعلانات شروع کردیا کہ میری خصوصی درخواست پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے تمام قرضہ جات معاف کردیے اور جلد ہی انکی نوٹفیکشن بھی جاری کردیا جایاگا،لہذا عوام اپنے ذمے تمام بینکوں کے قرضہ جات واپس نہ کریں۔اُنہوں نے کہا کہ جنوری 2015کو مستوج کے مقام پر متاثرین زلزلہ کی طرف سے دئیے گئے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے کہا تھا کہ حکومت نے تمام زرعی قرضوں کو معاف کردیا ہے اور تمام نجی بینکوں کے قرضہ جات بھی معاف ہوئے ہیں جب کہ ڈی فرسٹ مائیکرو فناس بینک کی طرف سے معاف نہ ہونے کی صورت میں ،میں(ایم این اے) اپنی جیب سے اس بینک کے قرضہ جات کی رقم ادا کرونگا۔ایم این اے کی یہ تقریر ریکارڈ کا حصہ ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس اُمید پر کہ ایم این اے نے تمام قرضہ جات کو معاف کروائے ہیں عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی اور وہ بے فکرہوکربیٹھ ہوگئے تھے ۔مگر ایک سال بعد تمام بینکوں کی طرف سے غریب عوام سے سود سمیت ریکوائری شروع کردی گئی ہے،یہی نہیں اب ان بینکوں نے قرضے واپس نہ کرنے والے افرادکو گرفتار کرنا شروع کردیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ آل ناظمین فورم اپر چترال ایم این اے افتخارالدین کو آگاہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اعلان کے مطابق فوراًان قرضہ جات کی معافی کا نوٹفیکیشن لے کر عوام کو گرفتاریوں سے بچائے بصورت دیگر تمام گرفتار شدہ گان کے گھربار ،بیوی بچوں سمیت آل ناظمین فورم اپر چترال کے عہد ہ ران ایم این اے کے ہوٹل کے سامنے دھرنا دینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں