192

توانائی بحران: خیبر پی کی میں آبنوشی، سٹریٹ اور روڈ لائٹس کے منصوبے شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی ہدایت

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ملک میں جاری توانائی بحران کے پیش نظرمالی سال میں آبنوشی، سٹریٹ اور روڈ لائٹس کے تمام تر منصوبے شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس مقصد کیلئے وسائل کی کمی آڑے نہیں آنے دی جائے گی۔وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تیاری کے سلسلے میں اجلاس منعقدہ ہوا جس میں نئے مالی سال کیلئے محکمہ ہائے آبنوشی، بلدیات و دیہی ترقی اور مواصلات و تعمیرات کی ترقیاتی ضروریات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور کئی نئی سکیموں کی منظوری دی گئی ۔اجلاس میں وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ ، وزیر بلدیات عنایت اﷲ، وزیرمال علی امین گنڈا پور ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات میاں خلیق الرحمن پشاور میگا پراجیکٹس کے فوکل پرسن شوکت علی یوسفزئی ، چیف سیکرٹری عابد سعید اور ایڈیشن چیف سیکرٹری محمد اعظم خان کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے خوراک، مواصلات و تعمیرات، زراعت،آبنوشی اور صحت سمیت تمام شعبوں میں کوالٹی کنٹرول کے یقینی انتظامات کو نئے اے ڈی پی کا حصہ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے موبائل ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو رواج دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ معیار کی موقع پر ہی جانچ پڑتال یقینی بنائی جا سکے اور اثر و رسوخ کی بنیاد پر ہفتوں اور مہینوں بعد مرضی کے کوالٹی کنٹرول کے نتائج لانے کا مکمل سد باب کیا جاسکے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ شمسی توانائی کو آبنوشی ، سٹریٹ ، روڈ لائٹس کی سکیموں میں بروئے کار لانے کے اب تک کے تجربات کا فی حوصلہ افزاء رہے ہیں تاہم انہوں نے سولر انرجی کے موجودہ اور نئے منصوبوں میں بیٹریوں کی کھپت وخرابی کو کم سے کم سطح پر لانے ، انکی موثر دیکھ بھال اور صفائی یقینی بنانے اور کارکردگی مزید بہتر بنانے کا میکنزم وضع کرنے پرزور دیتے ہوئے کہاکہ تبدیلی کا جذبہ ہو تو سب کچھ کم سے کم وقت میں ممکن ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ آبنوشی سکیموں میں بجلی کے استعمال کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کے سبب واٹر سپلائی مسلسل متاثرہونے کے علاوہ صرف محکمہ آبنوشی کی جانب سے 20 کروڑ روپے بجلی بلوں پر خرچ ہو جاتے ہیں جبکہ سولر ائزیشن کی بدولت ان مسائل میں کمی جبکہ توانائی اور وسائل کے ساتھ ساتھ آبنوشی پر ترقیاتی مد میں خرچ ہونے والے 68 کروڑ روپے کی بچت بھی ممکن ہے ۔ انہوں نے آبنوشی کی تمام جاری سکیمیں 30 جون تک ہر حال میں مکمل کرنے جبکہ اس عمل کو مکمل طور پر آؤٹ سورس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ ناکامی کی صورت میں متعلقہ افسران کی سرزنش ہونے کے علاوہ مزید فنڈز بھی نہیں دیئے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں