211

والدین/اساتذہ تنظیم برائے اسپیشل ایجوکیشن انسٹیٹیوٹ چترال کے عہدیداروں کا چناؤ عمل میں لایا گیا۔

گذشتہ دنوں اسپیشل ایجوکیشن انسٹیٹیوٹ چترال میں پی۔ٹی۔اے کے ممبران کا ایک اجلاس زیرصدارت
میاں محبوب علی شاہ کاکاخیل منعقد ہوا۔اجلاس میں تنظیم کے ممبران سمیت ادارے کے اسٹاف نے شرکت کیں۔ شرکاء نے تنظیم کے گذشتہ کارکردگی پر اطمنان کا اظہار کیا۔ ممبران نے اگلے میعاد کے لئے کاچناؤ کیاگیا جس کے مطابق میاں محبوب علی شاہ کاکاخیل صدر،منظور حسین نائب صدر،تاج الّدین جنرل سیکریٹری،رحمت نواز سروری جوائنٹ سیکریٹری،افتخارا لّدین سیکریٹری اطلاعات اورتاج الملوک سیکریٹری مالیات منتخب ہوئے۔نو منتخب صدر نے اپنے خطاب میں کہاکہ ضلع چترال دور داراز دیہات پر مشتمل صوبہ خیبرپختونخوا کا سب سے بڑا ضلع ہے۔ اور ہر گاؤں میں خصوصی بچے موجود ہیں۔ ضلع بھر کے لئے ٹاؤن ایریا میں قائم اسپیشل ایجوکیشن کا محض ایک ادارہ ناکافی ہے۔ جہاں سے صرف محدود علاقے کے خصوصی بچے مستفید ہو رہے ہیں۔ جبکہ ضلع بھر میں موجود لاتعداد خصوصی بچے اس ادارے میں دستیاب سہولیات سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اسلئے ضرورت اس امر کی ہے کہ خصوصی بچوں کی تعداد کے پیش نظر سب ڈویژن مستوج اپر چترال میں بھی اسپیشل ایجوکیشن کا ایک ادارہ قائم کیا جائے۔ آخر میں ایک قرارداد کے ذریعے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت سے استدعا کی گیءں۔چونکہ اسپیشل ایجوکیشن کا ادارہ کرائے کے ایک مکان میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ ادارے کو مزید بہتر کرنے اور زیادہ سے زیادہ خصوصی بچوں کو مستفید کرنے کے لئے ضروری ہے کہ چترال میں اسپیشل ایجوکیشن کمپلیکس بشمول ہاسٹل کے قیام کی منظوری دی جائے۔ ادارے کے پرنسپل سیّد نبی حسین نے ادارے کے ساتھ تعاؤں جاری رکھنے پر خصوصی طورپر پی۔ٹی۔اے کے صدرمیاں محبوب علی شاہ کاکاخیل اور والدین کا شکریہ ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں