ایم ایم اے کی بحالی کے فیصلہ میں دیر نہیں ہوئی بلکہ سب جماعتوں نے اس حوالے سے بروقت سوچا ہےسراج الحق
اسلام آباد ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی کے فیصلہ میں دیر نہیں ہوئی بلکہ سب جماعتوں نے اس حوالے سے بروقت سوچا ہے۔ جب یہ پلیٹ فارم باقاعدہ بنے گا تو اس کی مرکزی قیادت اور کونسل حکومتیں چھوڑنے کا فیصلہ کرے گی اور ہم حکومتوں کو باقاعدہ شریفانہ انداز میں حکومت چھوڑنے کے فیصلہ سے آگاہ کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار سراج الحق نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔
ان کا کہنا اسلامی سیاسی جماعتوں نے جو الیکشن پر یقین رکھتی ہیں۔ انہوں نے اصولی طور پر طے کیا ہے کہ ہم مذہبی اور اسلامی جماعتوں کے ووٹ کو متحد کر لیں اور اس کو تقسیم در تقسیم در تقسیم جس سے سیکولر جماعتوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کی بحالی کے فیصلہ میں دیر نہیں ہوئی بلکہ سب نے اس حوالے سے بروقت سوچا ہے۔ اگرچہ اب بھی ہم نے ایک ڈھانچہ نہیں بنایا۔ صدر کا انتخاب نہیں کیا اور کابینہ نہیں بنائی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مخلوط حکومت میں شامل ہیں اور جے یو آئی (ف) بھی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ حکومت میں ہے لیکن جب یہ پلیٹ فارم باقاعدہ بنے گا تو اس کی مرکزی قیادت اور کونسل حکومتوں کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ ہم باقاعدہ طور پر شریفانہ انداز میں حکومت چھوڑنے کے حوالے سے آگاہ کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ باضابطہ اعلان ہونے میں ابھی چند دن اور بھی باقی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں مختلف جماعتوں کے ارکان ہیں مگر کئی مسائل پر مشاورت سے اتفاق رائے بھی ہو جاتا ہے جیسے روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ آیا۔
اس پر سب کا اتفاق تھا۔ کشمیر کا مسئلہ‘ مظفر وانی کا مسئلہ آیا تو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں سب مشترکہ قرارداد پر متفق ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا اور دیگر مسائل کے حوالے سے مختلف جماعتوں کا اپنا اپنا موقف ہے مگر جب ایک مشترکہ پلیٹ فارم بنے گا تو پھر مشترکہ مہم اختیار کریں گے۔