وزیراعلیٰ کا ہر امام مسجد کیلئے 10 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ مقرر کرنے کا اعلان
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے کے آئمہ مساجد کیلئے 10،10 ہزار روپے اعزازیہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ماہانہ وظیفہ صوبے کی تمام جامع مساجد کے امام صاحبان کو اگلے چند ہفتوں میں ضابطے کی کاروائی مکمل ہونے پر باقاعدگی سے ملے گا۔نوشہرہ کے علاقے ڈاک اسماعیل خیل میں جامعہ کریمیہ غفوریہ کے زیر اہتمام سیرت النبیﷺ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اتنی معمولی رقم دراصل تنخواہ نہیں بلکہ صوبائی حکومت کی جانب سے علماء اور آئمہ کے بلند مقام کا علامتی اعتراف ہے ہم معاشرے میں علماء کا احترام بڑھانے میں مزید اقدامات سے بھی گریز نہیں کرینگے۔سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد جشن عید میلاد النبیﷺ کے سلسلے میں ہر سال کیا جاتا ہے، اس روحانی اجتماع سے دارالعلوم کے مہتمم پیر آف ڈاگ اسماعیل خیل رحمت کریم، پیر آف مانکی شریف، پیرزادہ شمس الامین، سابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری، ڈاکٹر علامہ شفیق امینی، مولانا فضل سبحان، محمد سلیم جنیدی، مولانا علی زمان چشتی، پیرزادہ سید حسین اور دیگر جید علماء نے بھی خطاب کیا جنہوں نے معاشرے کو کرپشن اور دوسری سماجی برائیوں سے پاک کرنے اور اسلامی قوانین رائج کرنے سے متعلق صوبائی حکومت کے ٹھوس اقدامات کوسراہا اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبائی حکومت نے دینی مدارس میں عصری و سائنسی علوم متعارف کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جبکہ دوسرے تمام سماجی شعبوں کے ساتھ ساتھ علماء کرام کی مشاورت سے صوبے میں اسلام اور شریعت سے متعلق ٹھوس قانون سازی کی ہے حالانکہ اس کی توفیق ماضی میں مذہب اور نفاذ شریعت کے نعروں پر برسراقتدار آنے والی حکومتوں کو بھی نہ ہو سکی۔ انہوں نے علماء پر زور دیا کہ وہ معاشرے کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کیلئے ہماری صوبائی حکومت کی رہنمائی جاری رکھیں ہم علماء کی نشاندہی پرمزید اقدامات اور قانون سازی سے بھی دریغ نہیں کرینگے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے دارالعلوم سے فارغ التحصیل طلباء میں اسناد فضیلت بھی تقسیم کیں جو وفاقی المدارس سلیبس کے تحت یونیورسٹیوں کی ڈگری کے برابر حیثیت رکھتی ہیں۔پرویز خٹک نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ کے زیراہتمام مسلسل اُنتیسویں سیرت النبیؐ کانفرنس کا انعقاد اور اس میں خیبر پختونخوا، فاٹا اور پنجاب سے جید علماء کی شرکت ایک بڑا اعزاز ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری دھرتی کے لوگ پیغمبر اخر الزمانؐ کے پروانے اور انکی عزت و تکریم کے لئے کسی بھی قربانی کوتیار ہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اہل سیاست کے ساتھ ساتھ علماء کرام سے مشاورت پر بھی یقین رکھتی ہے ہم نے انکی ہر تجویز کا خیرمقدم کیا ہے ہم نے تعلیم، صحت، پولیس اور دیگر سماجی شعبوں سمیت پورے نظام کی درستگی کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے بھی اقدامات اور قانون سازی کی ہے ہم نے سودی کاروبار کی ممانعت کا قانون نافذ کیا درسی کتب میں اسلامی تعلیمات سے متصادم غلطیوں کی بھی درستگی کی تمام نجی اور سرکاری سکولوں میں انٹرمیڈیٹ کی سطح تک قرآن باترجمہ اور ناظرہ کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جبکہ ہم علماء کرام کی مشاورت سے ایسے مزید اقدامات اور قانون سازی کیلئے بھی تیارہیں۔