515

آر پی ایم اے کے آر ایس پی سردار ایوب کا سینئر اسٹاف کے ہمراہ وادی لاسپورکا تفصیلی دورہ،میوزم سمیت فش پاؤنڈ کا افتتاح

چترال(رپورٹ: منظور علی شاہ) آر پی ایم اے کے آر ایس پی سردار ایوب نے اے کے آر ایس پی کے تمام سینئر اسٹاف کے ساتھ گذشتہ روزہ وادی لاسپور کا دورہ کیا۔جہاں پر اے کے آر ایس پی کے WESپراجیکٹ کے تحت تعمیر ہونے والے ہیریٹیج میوزم کا افتتاح کیا۔شندور یوٹیلیٹی کمپنی کے ڈائریکٹر منظور علی شاہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اے کے آر ایس پی کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔اُنہوں نے آر پی ایم اور ٹیم کی انتھک کوششوں اور بے لاگ خدمت پر ان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔اُنہوں نے کہا کہ اے کے آر ایس پی کی بدولت لاسپور کے عوام بجلی کی نعمت سے فیضیاب ہوئے اور ہم نے دوسنگ میل عبور کیے ہیں ،ہم پاکستانی تاریخ میں پہلے کمیونٹی ہے جوکہ پری پیڈ میٹر استعمال کررہے ہیں۔اس مقصد کے لئے ونڈنگ پوائنٹ کیے گئے ہیں،دوسری اہم کامیابی یہ کہ بلاناغہ بجلی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے وہ بھی ایسے وقت میں جب ملک کے اکثر علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ معمول کا حصہ ہے۔تقریب سے سابق صدر نگاہ بن شاہ اور امیر اللہ خان یفتالی نے خطاب کرتے بجلی گھر اور ساتھ ہی دوسرے ترقیاتی کاموں خاص کر میوزم کی تعمیر کے سلسلے میں اے کے آر ایس پی کے تعاون کو سراہا اور اے کے آر ایس پی کے تمام ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔تقریب سے اپنے خطاب میں آر پی ایم سردار ایوب نے کمیونٹی کی تعاون اور اتحاد پر زور دیا اور اپنی طرف سے ہرقسم کی تعاون کا وعدہ کیا۔اس کے بعد میوزم کا باقاعدہ افتتاح ہوا۔اس کے بعد آر پی ایم لاسپور ماڈل ڈگری کال رامن گئے جہاں OMISکی طرف سے فراہم کردہ ٹریننگ کے شرکاء کے درمیان سرٹیفیکٹس تقسیم کیے گئے جبکہ فرسٹ،سیکنڈ اور تھرڈ پوزیشن ہولڈرز کو انعامات سے نوازا گیا۔OMISکے ماسٹر ٹرینرز کو شندور یوٹیلیٹ کمپنی کی طرف سے شیلڈ دیا گیا۔یہاں پر بھی شندور یوٹیلیٹی کمپنی کے ڈائریکٹر منظور علی شاہ نے آر پی ایم اور اے کے آر ایس پی کے تمام ٹیم کو خوش امدید کہا اور ٹریننگ خوش اسلوبی سے مکمل کرنے پرOMISاور شندور یوٹیلیٹی کمپنی کے عہدیداروں کومبارک باد دی اور آئندہ بھی اس قسم کے ٹریننگ منعقد کرنے کے لئے اے کے آر ایس پی سے تعاون کی درخواست کی۔آر پی ایم نے تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ایم ایچ پی کو چلانے کے ہیومن ریسورسیس لوکل سطح پر تیار کیے جائینگے۔اس سلسلے میں اے کے آر ایس پی ہر قسم کی تعاون فراہم کرے گا۔اُنہوں نے نوجوانوں کو مستقبل میں کمیونٹی کو لیڈ کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرنے کی تاکید کی۔ساتھ ہی کامیاب ٹریننگ منعقد کرنے پرOMISاور شندور یوٹیلیٹی کمپنی کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا۔اس کے بعد آر پی ایم اور ان کی ٹیم نے کمیونٹی کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کیا جہاں پر خطاب کرتے ہوئے آر پی ایم نے کمیونٹی کے درمیان اتحاد اور اتفاق پیدا کرنے پر زور دیا۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے درمیان اختلافات کو ختم کرنا ہوگا اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں ۔لہذا اپنے شاندر روایات کو برقرار رکھتے ہوئے مل جل کر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرکے علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ کمیونٹی کی طرف سے RHB کلسٹر کے صدر محمد قیوم شاہ نے کمیونٹی کی طرف سے ہر قسم کی تعاون کا یقین دلایا اور AKRSP کے عظیم تعاون اور مدد کا شکریہ ادا کیا۔
دن کے آخری حصے میں آرپی ایم سردار یوب ، فضل مالک ،امتیاز احمد نے اپنے ٹیم کے تمام سینئر اسٹاف کے ساتھ WES پراجیکٹ کے تحت مکمل ہونے والے پھرگرام فش پاؤنڈ (Trout Fish Pond) کا افتتاح کرنے کے لیے پھرگرام گئے۔پھرگرام پہنچنے پر ہرعلاقے کے عوام نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا ۔مہمانوں کو ہار پہنائے گئے۔ واضح رہے کہ علاقے کی Economic Development (اقتصادی ترقی) ک لیے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے AKRSP بہت اہم کردار رہا ہے۔اس سلسلے میں سیاحوں کو علاقے کی طرف راغب کرنے کے لیے بہت سے کام کیے جارہے ہیں۔ Trout Fish Pond کی تعمیر بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ جو کہ سیاحتی مقام اور Tracking Point پھرگرام میں تعمیر کی گئی ہے۔پھرگرام غیرملکی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکزرہا ہے زمانہ قدیم میں ہزاروں کی تعداد میںغیر ملکی سیاح مختلف پہاڑوں کی Tracking کے لیے پھرگرام آتے رہے۔ اور یہاں کے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کا ایک بڑا ذریعہ رہا ہے۔ ابھی دوبارہ ان سیاحتی مقامات کو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے Attractive Point بنانے کے لیے AKRSP اور شندو ر یوٹیلٹی کمپنی دن رات محنت کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں WES پراجیکٹ کے منیجر امتیاز احمد اور پروگرام کو آر ڈینیٹر عطاء الرحمن شاندار خدمات انجام دے رہے ہیں ۔لہذا کمیونٹی ان دونوں عظیم ہستیوں کوان کی بے لوث خدمات پر شکریہ کے پھول نچھاور کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پھرگرام سے گولین کا ایک آسان اور انتہائی خوبصورت مناظر والا پیدل ٹریک موجود ہے۔ قدیم زمانے کے لوگ چترال پہنچنے کے لیے یہی راستہ استعمال کرتے تھے۔ یہی پھرگرام سے گولین کا سفر ملکی اورغیر ملکی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز رہا ہے۔ یہاں پر Trout Fish کے ساتھ سیاحوں کے قیام کے لیے سمر Summerاور ونٹر Winter کیمپ بنائے جا رہے ہیں جہاں پر ہر قسم کی سہولت فراہم کیے جائیں گے۔
شام کوآر پی ایم اور ان کی ٹیم نے اپنا مصروف ترین وقت کمیونٹی کیساتھ گذارنے کے بعد واپس چترال روانہ ہوگئے آر پی ایم کے ساتھ فضل مالک ، سجاد پیر ، حسین ولی ، امتیا ز احمد ، عطا ء الرحمن ،محترمہ ضیاء گل صاحبہ اور فشریز محکمے چترال کے سٹاف بھی شامل تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں