201

لینگ لینڈ سکول اینڈ کا لج کے تنا زعے کو مٹی پاؤ پا لیسی کے نذر ہونے نہیں دینگے، عبداللطیف اور آفتاب ایم طا ہر کا مشترکہ اخباری بیان

چترال /لینگ لینڈ سکول اینڈ کا لج کے تنا زعے کو مٹی پاؤ پا لیسی کے نذر ہونے نہیں دینگے یہ ادارہ چترال کے تعلیمی ترقی کا زینہ ہے چند افراد کی من ما نیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا صو بائی حکومت نے سکول ہذا میں اربوں روپے کی سر مایہ کاری کر رکھی ہے جسے ہم کسی طورپر ضا ئع نہیں ہونے دینگے ان خیا لات کا اظہار تحریک انصاف چترال کے رہنماؤں عبداللطیف اور آفتاب ایم طا ہر نے مشترکہ اخباری بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ لینگ لینڈ سکول اینڈ کا لج چترال کا ایک بہترین تعلیمی ادارہ تھا اور جی ڈی لینگ لینڈ جیسے عظیم استاد نے اس ادارے کو ہر لحاظ سے بہترین ادارہ بنانے میں اپنا کردار ادا کیا تھا۔ لیکن بد قسمتی سے ان کے رخصتی کے بعد یہ ادارہ زبوحا لی کا شکار ہوچکا ہے اور تاریخ میں پہلی مر تبہ سکول کے اساتذہ اور طلباء نے سکول انتظا میہ اور پا لیسیوں کے خلا ف احتجاج کیا انہوں نے کہا کہ لینگ لینڈ سکول ایک قومی اثا ثہ ہے اور اس اثا ثے کو کھو نے کا ہم متحمل نہیں ہو سکتے انہوں نے کہا کہ مذکورہ ادارے کی تشکیل ایک نیم سر کاری ادارے کے طور ہو چکی تھی۔جس میں ڈپٹی کمشنر کے ذریعے صو بائی حکومت اپنا کر دار ادا کرتی تھی لیکن گزشتہ کئی سا لوں سے سنے میں آرہا ہے کہ اس ادارے کو نجی شعبے کے حوالے کیا جا چکا ہے لیکن کن شرائط اور کس طریقے کار کے تحت یہ تبدیلی عمل میں لائی گئی وہ حقائق ابھی تک قوم کے سامنے نہیں لائے جا سکے۔جس سے شکوک شبہات جنم لینے لگے ہیں اس کے علا وہ بورڈ آف گورنر ز کی تشکیل کے حوا لے سے نا صرف ابہام پا یا جا تا ہے بلکہ غیر متعلقہ لو گوں کی بطور ممبر بورڈ آف گورنر تعیناتی سے بھی مسا ئل پیدا ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صو بائی حکومت کی طرف سے لینگ لینڈ سکول اینڈ کا لج میں امتحا نی ہال اور ہاسٹل کے لئے خطیر رقم دی گئی تھی لیکن ابھی تک نہ تو ہاسٹل تعمیر کیا جا سکا اور نہ ہی امتحا نی ھال اس صورت حال میں ان سوالوں کا اُٹھنا کہ اتنی خطیر رقم کہاں خرچ کی گئی ایک قدرتی امر ہے انہوں نے مطا لبہ کیا ہے کہ بورڈ آف گورنر کو فلفور تحلیل کیا جائے اور نیا بورڈ آف گورنر تشکیل دیا جائے جس میں مقامی شخصیات کے ساتھ ساتھ صو بائی حکومت کا نما ئندہ بھی شامل ہو انہوں نے کہا کہ اگر ادارے کی نچکاری ہی مقصود ہے تو ایک شفاف طریقہ کار کے تحت بولی کے ذریعے اس کی نجکاری کی جائے اور مستقبل کے لئے طلباء اور اساتذہ کی حقوق کو یقینی بنا کر نجکاری کا عمل مکمل کیا جائے انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ ہر غیر ملکی آنجہا نی لینگ لینڈ کی طرح پا کستان اور چترال سے محبت کرتا ہواس لئے مذکورہ ادارے کو مستحکم بنیا دوں پر استوار کرنے کے لئے پا کستان کے کسی بھی تعلیمی ما ہر سے استفادہ کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے اپنا بھر پورکردار ادا کریں گے تاکہ چترال کا یہ اثاثہ حقیقی معنوں میں نو نہالان قوم کے لئے بہترین مستقبل کی تعمیر کا ذریعہ بن سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں