248

ضم اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے دیگر اقدامات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے/وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان

صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا جائزہ اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں گزشتہ ٹاسک فورس اجلاس میں ضلع شمالی وزیرستان اور کرم کے ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل کے حل کیلئے کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ صوبائی کابینہ اراکین شوکت یوسفزئی، شاہرام ترکئی ، اقبال وزیر، کامران بنگش کے علاوہ کورکمانڈ پشاورلیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید ظفر علی شاہ، انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اوردیگر سول و عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ شرکاءکو گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع شمالی وزیرستان سے متعلق 27 جبکہ کرم سے متعلق 24 اہم فیصلے کئے گئے تھے ۔ شمالی وزیرستان سے متعلق کئے گئے 27 فیصلوں میں سے 19پر عمل درآمد مکمل ہو گیا ہے جبکہ باقی ماندہ 8 فیصلوں پر عمل درآمد ٹائم لائنز کے مطابق جاری ہے ۔ ضلع کرم سے متعلق بتایا گیا کہ 24 فیصلوں میں سے 11 پر عمل درآمد مکمل ہو گیا ہے جبکہ باقی ماندہ فیصلوں پر ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت جاری ہے ۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان کے علاقہ میران شاہ میں عوام کی سہولت کیلئے مستقل نادرا آفس قائم کیا گیا ہے جبکہ رزمک میں عارضی عمارت میں نادرا آفس قائم کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ شمالی وزیرستان میں پاسپورٹ آفس بھی قائم ہو چکا ہے جو مکمل طور پر فعال ہے۔ شمالی وزیرستان کے پانچ مختلف مقامات پر نادرا سٹیزن فیسلٹیشن سنٹرز بھی قائم کئے گئے ہیںجن میں سے تین میں خواتین عملہ بھی تعینات کیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں محکمہ صحت اور تعلیم میں شمالی وزیرستان کیلئے زیر التواءتمام نئی آسامیوں کی ایس این ایز کی منظوری ہو چکی ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت مون سون شجرکاری مہم کے دوران 18 لاکھ پودے لگائے گئے ہیں۔ شرکاءکو ضم اضلاع تک صوبائی محکموں کی توسیع سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان میں محکمہ ایکسائز ، مائنز اینڈ منرلز ، ریسکیو1122 ، سوشل ویلفیئر ، پاپولیشن ویلفیئر اور محکمہ خوراک کے دفاتر بھی قائم کرلئے گئے ہیں۔ صحت سے متعلق بتایا گیا کہ سپین وام اور شیوہ ہسپتالوں کو بھی مکمل طور پر فعال بنا دیا گیا ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ میران شاہ میں موجودہ کسان مارکیٹس بھی فعال کر دی گئی ہیں۔ شمالی وزیرستان میں پولیس کو مستحکم کرنے کیلئے 500 ایس ایم جیز فراہم کر دی گئی ہیںاور شمالی وزیرستان سمیت تمام ضم اضلاع میں سی ٹی ڈی کے دفاتر بھی قائم کئے گئے ہیں ۔بنوں ۔ میران شاہ روڈ کی ڈوا لائزیشن کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ منصوبہ تیز رفتار ترقیاتی پروگرام میں شامل کردیا گیا ہے اور منصوبے کا پی سی ٹو بھی منظور ہو چکا ہے ۔ شمالی وزیرستان میں 379 اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل جاری ہے جو آئندہ ایک ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں پولیس کو مستحکم کرنے کیلئے 2.26 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں۔ ضلع کرم کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مخرانے ، مندان اور خر لاچی میں کیٹگری ڈی ہسپتالوں کے قیام کیلئے پی سی ٹو منظور ہو چکا ہے جبکہ ضلع میں میڈیکل کالج قائم کرنے اور ڈی ایچ کیو ہسپتال کی اپ گریڈیشن کیلئے فزبیلٹی اسٹڈی کا عمل جاری ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ تھل پاڑہ چنار روڈ کی کشادگی اور بحالی کا منصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام شامل کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ضلع کرم میں 456 اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل اگلے تعلیمی سال سے پہلے مکمل کیا جائے گاجبکہ ضلع کے کالجز کیلئے 56 لیکچررز کی بھرتی عمل میں لائی گئی ہے اور مزید سات لیکچررز بھرتی کئے جارہے ہیں۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضم اضلاع کیلئے ایجوکیشن پلان اور ہیلتھ پلان کی تیاری حتمی مراحل میں ہے جبکہ ان اضلا ع میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے بھی اکنامک پلان ترتیب دیا گیا ہے ۔ ٹاسک فورس نے ضلع کرم اور شمالی وزیرستان میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت ضم اضلا ع کی تیزر فتار ترقی کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات اُٹھا رہی ہے جن کا حتمی مقصد ان اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنا اور ان سے کئے ہوئے وعدوں کوپورا کرناہے ۔ اُنہوںنے مزید کہا کہ ضم اضلاع میںاربوں روپے مالیت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے ، جن کی تکمیل سے ان اضلاع کے عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی رونما ہو گی ۔ وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ضم اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے دیگر اقدامات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں