322

معروف ماہرتعلیم حاکم ناظم الدین خان کو گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں ترقی ۔۔۔۔۔۔تحریر:محبوب الحق حقی

چترال کے معروف ماہر تعلیم اور ریجینل پروفیشنل ڈیولپمینٹ سنٹر (میل) RPDC دروش چترال کے وائس پرنسپل حاکم ناظم الدین خان کو گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں ترقی دے کر اسی ادارے کا پرنسپل بنا دیا گیا۔ اس موقع پر ہم ان کو ہدیہء تہنیت پیش کرتے ہیں۔

چترال میں فروغ تعلیم اور تربیت اساتذہ کے حوالے سے موصوف کی خدمات نہایت قابل قدروتحسین ہیں۔ آپ کا شمار علاقہ کے ان چند ماہرین تعلیم میں ہںوتا ہںے جنہوں نے اپنی تمام تر صلاحیتیں نوجواں نسل کو بہتر اور معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے صرف کی ہیں اور خود نمائی اور سستی (افسرانہ) شہرت کے بجائے ملک و ملت کی مخلصانہ علمی و تدریسی خدمت کو اپنا نصب العین بنایا۔

استاذوں کے استاذ ناظم الدین خان کا تعلق چترال کے علاقہ تورکھو کے حسین سرزمین ریچ کے ایک معزز خاندان سے ہںے۔ آپ حاکم سردار عزیز خان آف ریچ کے سب سے چھوٹے فرزند ہیں۔ آپ کے بڑے بھائی حاکم سلطان نادرخان مرحوم نادرا چترال کے ریجینل ڈائریکٹر رہ چکے ہیں جبکہ دوسرے بھائی روشن محمد خان محکمہء تعلیم چترال سے استاذ ریٹائرڈ ہیں۔

ناظم الدین خان نے یکم اپریل 1964ء کو حاکم سردار عزیز خان کے ہاں انکھ کھولی۔ ابتدائی تعلیم اپنے آبائ گاٶں کے سرکاری سکول سے حاصل کی۔1979ء میٹرک کا امتحان گورنمنٹ ہائی سکول بونی سے امتیازی نمبروں کے ساتھ پاس کرنے کے بعد گورنمنٹ ڈگری چترال میں داخلہ لیا۔ یہاں سے 1981ء میں ایف اے اور 1983ء میں بی اے کے اسناد نمایاں پوزیشنز کے ساتھ حاصل کی۔ اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لئے پشاور چلے گئے اور یونیورسٹی آف پشاور سے 1987 میں سیاسیات میں ماسٹر اور 1989 میں بی ایڈ کیا۔ تکمیلِ تعلیم کے بہت جلد بعد پبلک سروس کمیشن کے توسط سے محکمہ میں سینیئر انگلش ٹیچر بھرتی ہںوئے۔ بہت کم عرصہ اس عہدے پر کام کرنے کے بعد پھر پی سی ایس کے تھرو محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں سبجیکٹ اسپیشیلسٹ تعینات ہںوئے۔ کچھ عرصہ ہائیر سیکنڈری سکول توتا لائ بونیر میں خدمات انجام دیتے رہںے اس کے بعد ان کا تبادلہ گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول دروش ہںوا۔ فروری2004ء کو انہیں محکمانہ ترقی کے تحت گریڈ 18 پر پروموڈ کیا گیا اور ان کو RITE (موجودہ RPDC ) میں انسٹرکٹر تعینات کیا گیا۔ اس دوراں آپ کو پیشہ ورانہ تربیت و تحقیق کے حوالے سے مطالعاتی دورے پر صوبے کے دیگر ماہرین تعلیم کے ساتھ امریکہ بھیجا گیا۔ واپسی پر جنوری 2009ء کو گریڈ 19 میں ترقی پاکر اسی ادارہ کے انچارج پرنسپل بنے ۔ آپ کی سروس کا بیشتر حصہ اسی ادارہ میں اساتذہ کی تعلیم و تربیت میں گزرا۔ اس دوراں آپ نے سینکڑوں نوجواں اساتذہ کی تربیت کی اور انھیں بہتر تدریسی مہارتوں سے روشناس کیا۔ گذشتہ روز ڈیپارٹمینٹل پروموشین کمیٹی کی منظوری کے تحت آپ کو گریڈ 20 میں ترقی ملی اور محکمہء ابتدائی و ثانوی تعلیم صوبہ خیبر پختونخوا نے اسی ادراہ میں آپ کو پرنسپل تعینات کرکے نوٹیفیکشن جاری کیا۔ اللہ پاک صاحب موصوف کو مزید ترقی اور عزت عطا فرمائے۔ آمین۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں