قوم میں اتحاد و یگانتِ وقت کی اشد ضرورت ہے۔…..تحریر:اسحاق اقبال

اگر ہم دنیا کے حالیہ تاریخ کا جائزہ لیتے ہے تو یہ بات کھل کر ظاہر ہوتی ہے کہ کسی علاقے میں رہنے والے لوگوں نے جب بھی اجتماعی سوچ اور مفاد کے لیے یک زبان ہوے ہیں تو منزل کا حصول نہ صرف اسان ہو ہے بلکہ وہ اجتماعی طور پر اس قابل ہوے ہے کہ وہ طاقتور سے طاقتور کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہوے ہیں آور اپنے قوم کے مفاد کا تحفظ کر سکے ہیں ۔
حالیہ دنوں میں چترال میں گندم کی سبسڈی کے حوالے سے ہر شعبہ ذندگی کے لوگوں نے یک زبان ہوکر جس تحرک کا اغاز کیا ہے میں بحثیت ایک عام شہری اور چترال کے باشندے ہونے کی حیست سے نہ صرف اس کی بھر پور حمایت کرتا ہوں بلکہ اپنی وساطت کے مطابق اس میں اپنا حصہ ڈالنے کا عہد کرتا ہوں
اس وقت اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ چترالی قوم اتحاد و یگانت و یکجہتی کے ساتھ نہ صرف اس ظالم نما اقدام کے خلاف کھڑے ہو بلکہ وہ تحریک کو بھی منطقی انجام تک پہنچانے کیلے کلیدی کردار ادا کریں ۔ اس حوالے سے چترال کے سیاسی و سماجی اور مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی اس اجتماعی سوچ اور مقصد کا میں غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتا ہوں کہ میں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہوں
کچھ نہ بن سکا تو خود کو دبو دینگے. ………. سفینہ ساحل کی قسم منت طوفان نہ کریں گے ۔