90

تعلیمی سال کا آغاز اور منبر و محراب سے ندا ۔۔۔۔تحریر: قاضی محب الحق

معاشرے کے اندر اچھائیوں کے حوالے سے آگاہی پھیلانے اور برائیوں کے خاتمے کے لئے منبر و محراب کا کلیدی کردار ہوتا ہے ۔ معاشرے کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنا اور برننگ ایشوز کو ہائی لائٹ کرکے ان کا حل اسلامی تعلیمات کی روشنی میں پیش کرنا ایک بہترین خطیب کی نشانی ہوتی ہے۔
خطیب شاھی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان کاکاخیل صاحب ہمیشہ جمعہ کی تقریر میں معاشرتی مسائل اور معاشرے کو پیش آمدہ مسائل کی نشاندہی کرتا ہے اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ان کا حل اور اجتماع کو آگاہی دیتا ہے۔
آج کے جمعةالوداع میں خطاب کرتے ہوئے خطیب صاحب نے جہاں لیلة القدر اور رمضان کے آخری عشرے میں طریقہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر بات کی وہاں تعلیمی اداروں میں نئے تعلیمی سال کے آغاز پر بات کی اور داخلہ مہم پر بھرپور زور دیا اور علم و تعلیم کی اہمیت پر قرآن وسنت کی روشنی میں سیر حاصل گفتگو کی۔ بچوں کی بہترین تعلیم کو معاشرے کی بہتری اور بھلائی کے لئے اکسیر قرار دیتے ہوئے روشن مستقبل کی نوید قرار دیا۔

اپنے بچوں کو بہتر سے بہترین اداروں میں تعلیم دینے پر زور دیا اور معاشرے کی بھلائی اور جہالت کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنے پر زور دیا اور سب سے خوبصورت ترین بات یوں کہی کہ اگر کسی کی سرپرستی میں کوئی بچہ نہیں ہے تو وہ معاشرے کے بے سہارا ، یتیم اور ضرورت مند بچوں کا دست و بازو بن کر ان کی تعلیمی کفالت پوری کرے اور معاشرے میں علم کا دیا جلاتا رہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو معاشرے کی بہتری کے لئے کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں