مضامین

داد بیداد۔۔پشاور کی تزئین وآرائش۔۔ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی

اخبارات میں یہ خوشخبری آرہی ہے کہ صوبائی حکومت نے پشاور کی آرائش،زیبائش، سجاوٹ اورشہری سہولیات میں اضافے کے لئے 100ارب روپےکافنڈمختص کیاہے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے اس حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلا س کی صدارت کرتے ہوئے شرکاء کوبتایاکہ پشاور صوبائی حکومت کاچہرہ ہے پشاورجتناخوبصورت ہوگا صوبائی حکومت کی ساکھ اس قدربہترہوگی،اجلاس میں اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ عوامی نمائیندوں،صوبائی اور قومی اسمبلی کےاراکین سنیٹرزاور پارٹی عہدیداروں نے بھی شرکت کی لوکل گورنمنٹ کےصوبائی وزیر مینا خان آفریدی نےاجلاس کو پشاور کی ضروریات اور صوبائی حکومت کے وژن پر بریفنگ دی پیکیج یامنصوبوں میں بنیادی ڈھانچے کی سکیمیں بھی ہونگی اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ بہت جلد ایک اور اجلاس بلاکر منصوبوں کو حتمی شکل دی جائیگی وزیراعلیٰ نے پشاور کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کے عزم کااظہار کیااور پارٹی قیادت سے اس سلسلے میں فعال کردار اداکرنے کی درخواست کی درین اثناء چیف سکرٹری شہاب علی شاہ کی صدارت میں انتظامی افیسروں کی میٹنگ منعقد ہوئی میٹنگ میں پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی پی ڈی اے کی طرف سے ماہانہ پلان کاجا ئزہ لیاگیا، اس پلان میں سٹریٹ لائٹس کی بہتری،فلا ئی اوورز کی تزئین وآرائش، کرب سٹونز کی تبدیلی کی تبدیلی، گرین بیلٹس کی بحا لی اور پیدل راستوں پر بنے ہوئے پلوں کی مرمت وآرائش سمیت متعدد سکیمیں شامل ہیں، محکمہ سیاحت نے بی آر ٹی سٹیشنوں کی آرائش اور بحالی کے ساتھ فیڈر سروسز کی بہتری اور 120کلومیٹر سڑ کوں کی مرمت اور سمارٹ سٹی سہولیات کا مربوط پلان بنایا ہے ٹریفک کے نظام کے لئے منیجمنٹ پلان اور واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز اصلاحات کے لئے فوری اقدامات بھی مجوزہ منصوبے کا حصہ ہیں پشاور کے سیاسی، سماجی اور کاروباری حلقوں نے صوبائی حکومت کے حالیہ اعلانات اور اقدامات کا پُرجوش خیر مقدم کیاہے ان حلقوں نے سہیل افریدی اور میناخان افریدی پر اعتماد ظاہر کیاہے کہ ان دونوں کے اعلانات ماضی کے حکمرانوں کی طرح ہوا میں تحلیل نہیں ہونگے یاد رہے ما ضی میں تحصیل گوگٹھڑی کی بحالی، چوک یادگار کی آرائش، قصہ خوانی بازار میں سجاوٹ اور جدید سہولیات کی فراہمی، پشاور ہیریٹیج ٹریل اور دیگر منصوبوں کے اعلانات ہوئے کچھ کام بھی شروع ہوا مگر کسی منصو بے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی توفیق کسی کو نہیں ہوئی اس میں سیاسی عدم استحکام کا بھی دخل تھا بیوروکریسی کی بے رُخی کابھی حصہ تھا اور کمیشن کلچر بھی وسائل کے درست استعمال میں رکاوٹ تھا ان عوامل کی وجہ سے اہم منصوبے اکثر ادھورے رہ جاتے ہیں، مجھ سمیت جن دوستوں نے مینا خان افریدی کو ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی اہم میٹنگوں میں دیکھا ہے ان کو پتہ ہے کہ لوکل گورنمنٹ کا مو جودہ وزیر پشاور کا باسی ہونے کے ساتھ ساتھ محنتی سیاستدان ہے، ہر میٹنگ کے لئے پوری تیاری کرکے آتا ہے اور متعلقہ افیسروں کو ایک ایک پوائنٹ پر آڑے ہاتھوں لیتا ہے، وزیر اعلیٰ سہیل افریدی بھی روایتی سیاست پر یقین رکھنے والا نہیں وہ سروس ڈیلیوری پر یقین رکھتاہے اس لئے پشاور کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کا موجودہ منصوبہ ضرورکا میابی سے ہمکنار ہوگابقول غا لب ؎
زمانہ عہد میں اس کے ہے محو ارائش
بنینگے اور ستارے اب آسمان کے لئے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button