اس میں کوئی شک نہیں کہ گجرقوم ایک بڑی قوم ہے جودنیاکے ہر حصے میں آبادہے اور اس قوم کاہزاروں سالہ پراناتاریخی پس منظربھی ہے لیکن انکاراس بات سے بھی نہیں کہ یہ قوم ترقیاتی حوالے سے ہردورمیں پسماندہ اور زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم رہی ہے اور ہر دورمیں جاگیردار،سرمایہ دار اور حکمران طبقے نے اسے محروم ومحکوم رکھنے کی اپنی تئیں بھرپورکوشش کی ہے۔ایک دورتھا جب گجر قوم سے تعلق رکھنے والوں کو ڈومیسائل،قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول میں شدید مشکلات کاسامناتھا،گجر قوم کے بچوں کو سکول اور کالجز میں داخلہ ملنامشکل تھامگر کہتے ہیں کہ ظلم کی بھی ایک حد ہوتی ہے اور ظلم جب حد سے بڑھتاہے تو مٹ جاتاہے۔قیام پاکستان کے بعدگجرقوم جس وقت بدترین حالات کاسامناکررہی تھی توزرین خان گجر کی صورت میں اس قوم کاایک سپوت اپنی قوم کے حقوق اور بیداری کے لئے سرپر کفن باندھ کر اٹھ کھڑاہوااورتب سے لے کر اب تک اپنی قوم کے حقوق کے لئے مرمٹنے کی صدائیں بلند کرتے چلے آرہے ہیں۔زرین خان گجر نے گجر قوم کو ان کی نمائندہ پلیٹ فارم مہیاکرنے کے لئے گجرقومی موومنٹ کی داغ بیل ڈالی جوایک سیاسی جماعت ہے اور الیکشن کمیشن کے ساتھ باقاعدہ رجسٹرڈ بھی ہے ۔ممتازسیاسی شخصیت زرین خان گجر مرکزی صدر کی حیثیت سے اس کے سربراہ اور روح رواں ہیں۔ زرین خان گجرجب بھی سیاسی معاملات پر لب کشائی کرتے ہیں توبس یہی کہتے ہیں کہ اقتدارمیں آکرہم پسماندہ گجرقوم اور دیگر محروم طبقات کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا حساب لیں گے ۔ان کے مطابق نام نہادجمہوریت کے نام پراقتدارمیںآنے والے ظالم اور غاصب حکمرانوں نے بادشاہوں کی طرح قوم کورعایا سمجھ کر غلام بنارکھاہے جبکہ گجرقوم کی صدیوں پر محیط شاندارتاریخ ہے اور جس قوم کی تاریخ زندہ ہووہ کبھی مرانہیں کرتی اور اب وقت آگیاہے کہ گجرقوم سمیت تمام محروم ومظلوم طبقات اپنے حقوق کے حصول کی خاطر اپنے ہی نمائندوں کو منتخب ایوانوں میں بھیجیں اورسیاسی مداریوں کے چال میں مزید آنے سے محتاط رہیں جنہوں باربار ان کے ووٹ سے اقتدارکے مزے تولئے مگر ان کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔وہ مزید کہتے ہیں کہ ان کی جماعت نہ صرف گجرقوم بلکہ تمام محروم طبقات کی نمائندہ آزاد پلیٹ فارم ہے جوہر سطح کے انتخابات میں بھرپورحصہ لے کرقوم کوہر لحاظ سے آزاد،خوشحال اور ترقیافتہ بنائے گی۔ زرین خان گجرحکمرانوں کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہتے ہیں کہ حکمران عوامی مسائل کے حل میں بری طرح ناکام رہے ہیں اور ایسے منصوبوں پر عمل پیراہیں جن کاعوام کی مفادسے کوئی تعلق ہی نہیں جبکہ قومی معیشت بھی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے جس سے عام آدمی کی زندگی آجیرن ہوتی نظرآتی ہے۔زرین گجر جاگیرداراور سرمایہ دارطبقہ کے بھی سخت مخالف ہیں اور کہتے ہیں کہ جاگیرداراورسرمایہ دارطبقہ نے ہمیشہ ملک کے غریب عوام کا استحصال کیاہے۔ غریب عوام کے ووٹ کی طاقت سے اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والوں نے محض قومی خزانے کولوٹناہی مشغلہ بنادیاہے جس سے غریب غریب ترہوتاجارہاہے جبکہ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ وہ پچھلے پچاس برسوں سے گجرقوم اور دیگر محروم طبقات کے حقوق کے لئے جدوجہد کررہے ہیں اورمشن کی تکمیل تک ان کایہ سفر جاری رہے گا ۔ان کے مطابق وہ سیاسی جدوجہد اورجمہوریت پر مکمل یقین رکھتے ہیں اورسیاسی جدوجہد کے دوران کئی مرتبہ جیل بھی کاٹی ہے مگرکوئی رکاؤٹ انہیں اپنے مشن سے آگے بڑھانے سے روک نہیں سکی ہے ۔زرین گجر تشویش کااظہارکرتے ہیں کہ جمہوریت کے نام نہاد علمبرداروں نے جمہوریت کاستیاناس کردیا ہے اوراب جبکہ ان کی جماعت الیکشن کمیشن کے ساتھ رجسٹرڈہے توجس طرح قومی دھارے کی سیاست میں ہمیشہ ان کی جماعت کاکلیدی کرداررہاہے اسی طرح آئندہ بھی ان کی جماعت اپنافعال کرداراداکرتی رہے گی۔ اگجر قوم کے سربراہ زرین گجر اپنی قوم سمیت دیگر محروم طبقات سے تعلق رکھنے والوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے حقوق کے حصول کے لئے یکجاہوکران کی جماعت کاساتھ دیں اور استحصال پسند قوتوں کاڈٹ کر مقابلہ کریں۔انہوں نے واضح اعلان کیاہے کہ ان کی جماعت مستقبل میں کسی بھی سطح کے انتخابات میں بھرپورحصہ لے گی اور ووٹ کی طاقت سے اقتدارمیں آکرنہ صرف عوام کی خدمت کرے گی بلکہ ان سے کی گئی تمام زیادتیوں کاحساب بھی لے گی۔