278

صو بے میں اب تک مجسٹریسی نظام کی بحالی کے لئے کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آتے

پشاور۔تمام صو بائی حکو متو ں کے اتفاق رائے کے باوجود خیبر پختونخوا سمیچاروں صو بائی حکومتوں نے چھ ماہ قبل اس پر اتفاق رائے کا اظہار کیا تھا ت دیگر صو بو ں میں مجسٹرسی نظام کی بحالی کے اقدامات معدوم ہو گئے ہیں ٗکہ مجسٹریسی نظام کو بحال کیا جائے اس معاملے میں خیبر پختونخوا حکو مت پیش پیش تھی تا ہم صو بے میں اب تک مجسٹریسی نظام کی بحالی کے لئے کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آتے صو بائی حکو مت نے تجرباتی بنیادوں پر کچھ عرصہ قبل سوات میں بعض افسروں کو ایگزیکٹیو مجسٹر یٹ کے اختیارات تفویض کئے تھے تا کہ سول مجسٹریٹ اور ایگزیکٹیومجسٹریٹ کی کارکردگی کا جائزہ لے کر کوئی مستقل فیصلہ کیا جاسکے ۔ تا ہم اس ضمن میں تا حال کوئی حتمی رپورٹ پیش نہیں کی جا سکی۔ٗمحکمہ سٹیبلشمنٹ ٗ داخلہ اور لوکل گورنمنٹ جو اس نظام کی بحالی کے ذمہ دار ہیں ان اداروں نے بھی فائلیں بند کر دی ہیں ٗ 2001 ء میں مجسٹریسی نظام ختم کیا گیا اس کے بعد سے اب تک ملک بھر میں گراں فروشی اور ملاوٹ کی بہتات ہے روز بروز امن و امان کی بگڑتی صورت حال کوتمام تر کوششوں کے باوجود کنٹرول نہیں کیا جا سکا ٗ اس سے قبل ہر ایک پولیس تھانے کی سطح پر مجسٹر یٹ تعینات تھے جو نہ صرف اشیاء خور و کو کنٹرول کر نے کے لئے دن بھر متعلقہ تھانے کی پولیس کے ہمراہ چھاپے مارتے تھے بلکہ ایسے افراد کی ضمانت بھی قبول نہیں کر تے تھے اور گراں فروشو ں کو بھاری جرمانے اور قید کی سزائیں بھگتنی پڑتی تھیں ۔صو بائی حکو مت کو تجاویز پیش کی گئی تھیں کہ2001 ء سے پہلے کا مجسٹریسی نظام اپنی اصل صورت میں بحال کیا جائے اور ہر ایک مجسٹریٹ کو صرف ایک پولیس سٹیشن دیا جائے کیو نکہ گزشتہ16 برسو ں میں آبادی میں دوگنا اضافہ ہو ا ہے اور آبادی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ مسائل میں اضافہ ہو ا ہے لیکن اس خالص عوامی مسئلے کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں