241

چھ ہزار کی تعداد میں چور اور لٹیرے سیاست دان، غیر سیاست دان اور بیوروکریٹوں کے ہاتھوں میں زنجیر ڈال کر اڈیالہ جیل میں بند کردئیے جائیں؍سراج الحق

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر ملکی خزانے کے چھ ہزار کی تعداد میں چور اور لٹیرے سیاست دان، غیر سیاست دان اور بیوروکریٹوں کے ہاتھوں میں زنجیر ڈال کر اڈیالہ جیل میں بند کردئیے جائیں ا ور ان کے پیٹوں سے نکال کر لوٹی ہوئی دولت کو قومی خزانے میں دوبارہ داخل کیا جائے تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے اور جماعت اسلامی نے کسی شخصیت اور فرد کے خلاف نہیں بلکہ اس کرپٹ نظام کے خلاف ہے جوکہ نواز شریف، آصف زرداری اور اسحاق ڈار جیسے افراد پیدا کرتی ہے جوعدالت کے سامنے اپنے پاس دولت کا حساب نہیں دے سکتے ہیں۔ اتوار کے روز دروش (چترال ) میں ایک شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کرپشن ہی اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس میں غریب نہیں بلکہ بڑے بڑے لوگ اور شخصیات ملوث ہیں جوکہ اسی ناجائز دولت کے بل بوتے پرہمارے سیاہ سفید کا مالک بنے بیٹھے ہیں جو اپنے سامنے کسی کو دم لینے کی اجازت نہیں دیتے لیکن جماعت اسلامی نے ان قوتوں کو للکارا ہے اور آج عاشورہ محرم الحرام بھی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ حضرت حسین ؑ نے بے وسائل ہونے کے باوجود بھی باطل کو چیلنج کردیااور سرجھکانے کے بجائے اسے کٹوانے کو ترجیح دی۔ جماعت اسلامی کے امیر نے کہاکہ اسلامی نظام میں تمام مسائل کا حل اور ہردرد کا دوا اور علاج موجود ہے جس کے لئے جماعت اسلامی کا ہر ایک کارکن اپنے خون کا آخری قطرہ بھی بہانے کو اپنے لئے سعادت سمجھتا ہے اور اسلامی نظام کو برپاکرنے کے لئے مرنے اور مارنے پر بھی اترآتا ہے کیونکہ اس بابرکت نظام میں علاج اور تعلیم مفت ہوتی ہے اور ہر تعلیم یافتہ اور بے تعلیم نوجوان کو روزگار اور بے روزگار کو زندگی باعزت طریقے سے گزازنے کے لئے الاؤنس ملتی ہے اور اس نظام کی نفاذ کی صورت میں کوئی بھوکا، ننگا، بغیر چھت کے نہیں رہتا اور اس زمین پر اللہ کی رحمت اور برکتیں نازل ہوتی ہیں اور اسی لئے جماعت اسلامی کا منتہائے مقصود اس نظام کا قیام ہے۔ انہوں نے حاضریں سے وعدہ لیا کہ وہ اس نظام کی قیام کے لئے جماعت اسلامی کا بھر پور ساتھ دیں اور اس ضلعے سے ایسے لوگ اسمبلیوں میں منتخب کرکے بھیج دیں گے جوکہ مولانا عبدالاکبر چترالی کی طرح بے باک اور نڈراور اپنے مسائل کو ادراک رکھنے والے اور ضلع ناظم مغفرت شاہ کی طرح ہر دم عوامی مسائل کے حل کے لئے کوشان ہوں گے۔ سراج الحق نے گزشتہ دنوں امریکہ میں پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف کے افغان جہاد پر بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں اس جدوجہد پر فخر ہے کہ ہم نے افغانوں کے مل کر سفید ریچھ کو شکست فاش سے دوچار کردیا جوہماری طرف بڑھ رہا تھا اور ہمارے وزیر خارجہ کا مغذرت خواہانہ لہجہ اور عافیہ صدیقی اور روہنگیا مسلمانوں کے بارے میں چپ سادھ لینا قابل مذمت ہے جوکہ امریکہ لی بولی بول رہے ہیں اور امریکہ کی غلامی کا طوق گلے میں ڈال دی ہے لیکن ہمیں اللہ اور اس کے رسول کے سوا کسی کی غلامی قبول نہیں ہوسکتی۔ دینی جماعتوں کے اتحاد کے بارے میں سراج الحق نے کہاکہ انہوں نے دن کی روشنی اور رات کی تاریکی دونوں میں علماء کرام سے مل کر ان کے سامنے یہ سوال رکھ دی ہے کہ اگر پورپ امت مسلمہ کے خلاف ایک ہوسکتی ہے تو کیا دینی جماعتیں دین اسلام کی بقاکی خاطر کیوں ایک نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی کوششوں کے نتیجے میں بہت جلد ہی دینی جماعتوں کی اتحاد کا ایک حسین گلدستہ قوم کے سامنے آجائے گی جس سے پورا ملک معطر ہوگا۔ اس سے قبل اجلاس سے امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان، امیر جماعت اسلامی ضلع چترال مولانا جمشید احمد، ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ، ضلع ناظم اپر دیر صاحبزادہ فصیح اللہ ، سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی اور سابق چیرمین ضلع کونسل الحاج خورشید علی خان نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے ڈھائی سو سے ذیادہ کارکن جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا جن کے گلے میں ہار اور پارٹی کا پرچم پہنا کر ان کو باضابطہ طور پر پارٹی میں شامل کردی۔ چترال ٹاؤن کے بعد سب سے بڑا ٹاؤن دروش کی سیاسی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا سیاسی جلسہ قرار دیا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں