214

چترال کے لوگ جن مشکلات کا شکار ہیں ۔ انُ کو نارمل زندگی کی طرف لانے کیلئے حکومتی اور غیر حکومتی اداروں کو مل کر کام کرنا ہو گا ۔حاجی مغفرت شاہ

چترال ( محکم الدین ایونی) ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ نے کہا ہے ۔ کہ چترال کے مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرنے اور اُن کو دوبارہ اپنے پاؤں کھڑا کرنے کیلئے جو بھی غیر سرکاری ادارے چترال میں کام کر رہے ہیں ۔ ہم اُن کے مشکور ہیں ۔ اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی سطح پر اُن کو جس قسم کی مدد کی ضرورت ہو گی ہم فراہم کریں گے ۔ چترال کے لوگ جن مشکلات کا شکار ہیں ۔ انُ کو نارمل زندگی کی طرف لانے کیلئے حکومتی اور غیر حکومتی اداروں کو مل کر کام کرنا ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے کے آر ایس پی کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں ملٹی ائر ہیومنٹرین پروگرام فیز ٹو کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں ضلع و تحصیل کونسل کے ممبران اور ویلج کونسل کے ناظمین کے علاوہ سرکاری آفیسرز اور سول سوسائٹی کے نمایندگان موجود تھے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یو این کے اداروں نے اے کے آر ایس پی کے زیر انتظام گذشتہ سیلاب اور زلزلے میں بڑا کام کیا ۔ اور لوگوں کو ریلیف پہنچانے اور بحالی میں بھر پور مدد کی ۔ اور اب اپر چترال کے زلزلہ اور سیلاب سے متاثرہ گاؤں چرون اور موڑکہو کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر لینا بھی نہایت خوش آیند ہے ۔ تاہم چترال لوئر میں بھی دو یو سیز کو اس پروگرام میں شامل کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ نشاندہی شدہ یوسیز میں کام کو بہتر طریقے سے انجام دینے کیلئے سٹیرنگ کمیٹی کا قیام ضروری ہے ۔ نیز مقامی سطح پر ڈسٹرکٹ و تحصیل کونسل کے ممبران اور ویلج لیول پر ناظمین اور کونسلرز کو اعتماد لیا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے دور اُفتادہ وادی یارخون اور بروغل کے لوگوں کی حالت انتہائی مخدوش ہے ۔ اور وہ بہت ہی مشکل زندگی گزار رہے ہیں ۔ اس لئے اُن کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئیں ۔ ضلع ناظم نے کہا ۔ کہ چترال میں اداروں کیلئے کام کرنا آسان نہیں ہے ۔ اس لئے تمام سٹیک ہولڈرز کی شراکت لازی ہے ۔ dsc05353تاکہ مسائل سے بچا جا سکے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یو این کے ایجنسیز نے چترال میں بڑا کام کیا ہے ۔اور اب چرون اور موڑکہو میں جو کام کرنے جارہے ہیں اُس کو کامیاب بنانے کے حوالے سے انتہائی سنجیدہ ہیں ۔ آر پی ایم اے کے آر ایس پی سردار ایوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ گذشتہ سیلاب اور زلزلے کے بعد فوڈ اینڈ ایگریکلچر FAO نے آغاخان رورل سپورٹ پروگرام کے ذریعے 6ہزار گھرانوں کو گندم کی بیج ،کیماوی کھاد اور سبزیات کے بیج تقسیم کئے ۔ جبکہ 30ائریگیشن چینلز اور راستوں کی بحالی میں 67 لاکھ روپے کام کے عوض تقسیم ہوئے ۔ اسی طرح ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت 3375گھرانوں کیلئے خوراک برائے کام اور6784خاندانوں کو نقد رقوم برائے کام ادا کئے گئے ۔ جن سے 150سے زیادہ کمیونٹی انفراسٹرکچر نہر یں ، سڑکیں ، حفاظتی پشتے اور بجلی گھروں کے چینلز کی بحالی ممکن ہوئے ۔ اسی طرح 894سٹوڈنٹس کو سکول سیفٹی ٹریننگ ،1250خواتین کو مختلف ہنر کے علاوہ قدرتی آفات کے حوالے سے ٹریننگ دیے گئے ۔ جنہیں کمیونٹی نے بہت سراہا ہے ۔ انہوں نے کہا، کہ یو سی چرون اور موڑکہو میں صرف اُن متاثرہ دیہات میں کام کیا جائے گا ۔ جن کے بارے میں مقامی نمایندگان اور کمیونٹی کے لوگ نشاندہی کریں ۔اس موقع پر ایف اے او کے بنارس خان ، احتشام و دیگر نے چرون اور موڑکہو پراجیکٹ کے حوالے سے پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا ۔ کہ موجودہ پراجیکٹ ڈی ایف آئی ڈی کے فنڈ سے مکمل کئے جائیں گے ، جو کہ قدرتی آفات سے متاثرہ لوگوں کی بحالی کیلئے ہیں ۔ اس میں یونیسیف ، ایکٹیڈ اور ہیلپنگ ہینڈ جیسے یو این کے ادارے شامل ہیں ۔ تاہم ڈیزاسٹر میں ورلڈ فوڈ پروگرام کو انتہائی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس کا تعلق براہ راست انسانی زندگی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پاکستان میں جتنے بھی یو این ایجنسیز ہیں وہ حکومت پاکستان کے اندر کام کرتے ہیں ۔ ڈی ایف آئی ڈی کا ایک اور پراجیکٹ دسمبر میں شروع ہوگا ، جو کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں متاثر ہونے والے علاقوں کیلئے ہے ۔ اس پراجیکٹ کے تحت مقامی لوگوں کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا شدہ ماحول کے مطابق ایڈجسٹ کرنے کی حکمت عملی کے تحت کام کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ نشاندہی شدہ دو یو سیز میں مختلف شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ جس میں انفراسٹرکچر سے لے کر زراعت ،فارسٹری ، لائیولی ہوڈ اور مختلف ٹریننگ شامل ہیں ۔ ورکشاپ میں رہنما پی ٹی آئی اور ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال رحمت غازی ، نائب ناظم تحصیل مستوج فخر الدین وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر بنارس خان نے ضلع ناظم کو تحفہ پیش کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں