خدمت کے 20سال پورے ہونے کی خوشی میں ہیلپنگ ہینڈ (فار ریلیف اینڈ ڈیویلپمنٹ) نے چترال میں پذیرائی کی تقریب منعقد

چترال ( نامہ نگار) خدمت کے 20سال پورے ہونے کی خوشی میں ہیلپنگ ہینڈ (فار ریلیف اینڈ ڈیویلپمنٹ) نے چترال میں پذیرائی کی تقریب منعقدکرکے سول سوسائٹی اور خدمت کے مختلف اداروں کے نمائندوں کی موجودگی میں ان200سے زائد یتیموں کی حوصلہ افزائی کے لئے رنگارنگ پروگرام منعقد کیا جن کی کفالت کی ذمہ داری کئی سالوں سے اٹھارکھی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر چترال ریاض احمد اس موقع پر مہمان خصوصی تھے جبکہ خیبر پختونخوا ریجن کے ڈائرکٹر امین اللہ، آرفن کئیر پروگرام کے منیجر تصور امتیاز اسلام آباد سے اور کلیم اللہ پشاور سے خصوصی طور پر پروگرام میں شرکت کی۔ اس موقع پر ہیپلنگ ہینڈ کے زیر کفالت مختلف سکولوں اور کالجوں میں زیر تعلیم طلباء وطالبات نے حسن قرات، نعت خوانی، تقاریر، خاکوں کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا اظہارکیاجبکہ سال بھر منعقد ہونے والے پروگرامات میں کارکردگی کی بنیاد پر مرتب ہونے والے نتائج کے مطابق طلباء وطالبات کو نقد انعامات اور تعریفی شیلڈ بھی دے دئیے گئے۔ اس موقع پر خود روزگاری کے سلسلے میں درجن بھر مردو خواتین کو ایک لاکھ روپے سے لے کر دو لاکھ روپے کی مالی امداد کے چیک بھی دے گئے۔ تقریب میں ہیلپنگ ہینڈ (فار ریلیف اینڈ ڈیویلپمنٹ)کے ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر محمدشجاع الحق بیگ، ایس آر ایس پی چترال کے ریجنل پروگرام منیجر طارق احمد، الخدمت فاونڈیشن لویر چترال کے صدر عبدالحق،ڈی ایف او چترال گول نیشنل پارک رضوان یوسفزئی، اے کے آر ایس پی کے کاشف، مسلم ایڈ چترال کے سلیم الدین، اسامہ وڑائچ اکیڈمی کے ڈائرکٹر فدا محمد، معروف سماجی کارکن اور سابق ممبر ضلع کونسل عبدالمجید، اور دوسرے موجود تھے۔ اپنے خطاب میں اسسٹنٹ کمشنر لویر چترال ریاض احمد نے ہیلپنگ ہینڈ (فار ریلیف اینڈ ڈیویلپمنٹ)کی چترال میں کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس ادارے کی ایک ایک پائی درست اور بامقصد سمت میں استعمال ہورہی ہے جس کے لئے وہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ان کو ہرممکن سپورٹ اور کام کے لئے سازگار ماحول کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایسے اداروں کی موجودگی میں کوئی بھی بچہ محض وسائل کی کمی کے باعث تعلیم ادھورا چھوڑنے پر مجبور نہیں ہوگا۔ اے سی چترال نے کہاکہ چترال قدرتی آفات سے دوچار ایک حساس علاقہ ہے جہاں ہیلپنگ ہینڈ جیسے اداروں کی موجودگی سے ان آفات کے متاثرین کی مسائل ومشکلات میں کمی لانے میں مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے موقع پر موجود تنظیم کے صوبائی سربراہ پرزور دیاکہ وہ چترال کی خصوصی جعرافیائی اور معاشی حالات کی بنا پر اس علاقے پر خصوصی توجہ دے۔
ریجنل ڈائرکٹر امین اللہ نے ہیلپنگ ہینڈ (فار ریلیف اینڈ ڈیویلپمنٹ)کی چترال میں سرگرمیوں پرروشنی ڈالی اور کہاکہ 2005کے تباہ کن زلزلے کے بعد متاثرین کی امداد کے سلسلے میں قائم ہونے والی اس ادارے نے خدمت کا سلسلہ جاری رکھا اور اب تک ملک بھر میں کروڑوں ا فراد کو بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر مختلف پروگراما ت سے مستفید کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت خیبر پختونخوا میں 12اور چترال میں 6مختلف پروگرامات پر کام جاری ہے جس میں یتیم بچوں کی کفالت شامل ہے۔ آرفن کئیر پروگرام کے منیجرتصور امتیاز نے کہاکہ یتیم بچوں کی کفالت کے پروگرام کے تحت ملک بھر میں دس ہزار تین سو جبکہ چترال میں 200بچوں کی کفالت جاری ہے جس میں جامع پیکج کے ذریعے ان کی ہر طرح سے مالی طور پر معاونت کی جارہی ہے۔






