189

زیر تعمیر دوباژ پُل کو بلاتاخیر مکمل کرکے کالاش ویلیز کے عوام کوخطر ناک عارضی پُل سے نجات دلائی جائے ۔کالاش ویلی کے عوامی حلقے

چترا ل ( محکم الدین ) کالاش ویلیز کے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت ، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور ڈپٹی کمشنر چترال سے پُرزور مطالبہ کیا ہے ۔کہ زیر تعمیر دوباژ پُل کو بلاتاخیر مکمل کرکے خطر ناک عارضی پُل سے اُنہیں نجات دلائی جائے ۔ اپنے اخباری بیانات میں مقامی عمائدین عارف اللہ ، عبدالعزیز خان ، محمد عرفان ، عبدالقیوم خان وغیرہ نے کہا ۔ کہ دوباژ عارضی پُل کی حالت انتہائی طور پر خطرناک ہو چکی ہے ۔ اور کسی بھی وقت بہت بڑے حادثے کا خدشہ ہے ۔ پُل موت کے کنواں کا منظر پیش کر رہا ہے ۔ اس لئے زیر تعمیر پُل مکمل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ 2015 میں دوباژ پُل سیلاب برد ہونے کے بعد اُس کی جگہ ناقص عارضی پُل تعمیر کیا گیا ۔ جو کہ کچھ ہی عرصے بعد زمین بوس ہوا ۔ تو مقامی لوگوں کو ٹرخانے کیلئے موجودہ زیر استعمال پُل تعمیر کی گئی ۔ اب یہ پُل بھی ختم ہو چکا ہے ۔ اور لوگ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر یہ پُل عبور کر رہے ہیں ۔ پُل کے میخ اور لوہے کی چادریں اُکھڑ نے کے سبب گاڑیوں کی ٹائروں کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔ اس لئے زیادہ تر مسافروں کو پُل کی خستہ حالی کے سبب گاڑیوں سے اُتار دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے انتہائی افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ۔ کہ نئے پُل کی تعمیر کا کام گذشتہ سال شروع کیا گیا تھا ۔ اور وائر روپ نصب کرنے کے بعد کام روک دیا گیا ہے ۔ جبکہ یہ پُل پچھلے سال ہی مکمل ہونا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اب نالے کے پانی میں طغیانی آنے میں ایک ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے ۔ جبکہ زیر استعمال پُل کی حالت انتہائی مخدوش ہے ۔ جو کسی بھی وقت گر سکتا ہے ۔ اورکالاش ویلیز کے لوگ مکمل طور پر بلاک ہو کر رہ جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ زیر تعمیر پُل کے ادھورے کام کو فوری طور پر مکمل کرکے لوگوں کو موجودہ خطرناک پُل سے نجات دلائی جائے ۔انہوں نے کہا ۔ کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے ۔ کہ ویلیز سیاحتی مقامات ہیں ۔ غیر ملکی اور ملکی سیاح یہاں آتے ہیں ۔ لیکن پُل کی خستہ حالی کے باوجود ضلع کے متعلقہ ادارو ں کے کانوں جوں تک نہیں رینگتی ۔ جبکہ غیر ملکی سطح پر حکومت کی بدنامی ہوتی ہے ۔ انہوں نے فوری طور پر زیر تعمیر پُل مکمل کر نے اور ٹوٹ پھوٹ کے شکار تنگ سڑکوں کو بہتر بنا کر لوگوں کی جانوں کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں