198

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوار ٹر ہسپتال چترال میں گردوں کے مریض ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر نے پر مجبور۔ الطاف گور ہر ایڈوکیٹ

چترال/ الطاف گوہر ایڈوکیٹ ورکر پاکستان تحریک انصاف نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ چترال ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال جو کہ6 لاکھ آبادی کے علاج معالجہ کے لئے موجود ہے۔ جہاں چترال کے طول ارض سے مریض علاج کے لئے آ تے ہیں۔ صوبائی حکومت صحت کے شعبے میں بہتری کا دعوے تو کر تی ہے ۔ لیکن ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں مریضوں کے لئے کئی مسائل در پیش ہیں۔خصوصاً گردوں کے مر ض میں مبتلا مریض زیادہ مشکلات سے دو چار ہیں۔ان مریضوں کے سامنے دو ہی راستے ہیں اگر وہ مالی استطاعت رکھتے ہیں تو چترال سے باہر پاکستان کے دو سرے شہروں میں جا کر اپنا علاج کر سکتے ہیں۔ جبکہ دوسرا راستہ مالی استطاعت نہ رکھنے والے مریض اپنے گھروں میں پڑے رہ کرموت کا انتظار کر تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں انتہائی قیمتی اور جدید ڈائیلاسز مشینیں کئی سالوں سے بند پڑی ہیں۔ہسپتال انتظامیہ ٹیکنیشن کا بہانہ بنا کر ان مشینوں کو چلانے سے قاصر ہیں۔ جبکہ چترال کی اپنی بیٹیاں بطور ڈائیلاسز مشین ٹیکنیشن صوبے کے دوسرے اضلاع میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔اگر صوبائی حکومت صحت کے انصاف کے خواب کو عملی جامہ پہناناچاہتی ہے تو ہنگامی بنیادوں پر چترال میں ڈائیلاسز مشینوں کو اپریٹ کیا جا ئے تاکہ صحت کاانصاف لوگوں کو انکی دہلیز پر میسر ہو سکے۔ اس سلسلے میں انصاف لائر ز فورم چترال نے ایک قرارداد صوبائی حکومت بشمول پارٹی قائدین کو بھیجی تھی جسکا اب تک کوئی مثبت جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں