230

محکمہ ہیلتھ چترال کی طرف سے لون کے عوام کے تھ ہونے والے نا انصافی اور زیادتی کا نوٹس لیا جائے/عمائدین لون

چترال ( محکم الدین ) گاوں لون کے رہائشی فیض الرحمن ، عبدالمراد ، شیر اعظم اور سلطان علی شاہ نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا سے پُر زور اپیل کی ہے ۔ کہ محکمہ ہیلتھ چترال کی طرف سے اُن کے ساتھ ہونے والے نا انصافی اور زیادتی کا نوٹس لیا جائے ۔ اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ۔ کہ 1989 میں لون گاؤں میں پیپلز ورکس پروگرام کے تحت ڈسپنسری کی عمارت تعمیر کی گئی ، لیکن 28سال گزرنے کے باوجود حکومت نے اس عمارت کو اپنی تحویل میں نہیں لیا ۔ اورنہ اب تک اس کیلئے اسٹاف وغیرہ کیلئے اشتہاردیا گیا ہے ۔ جو کہ قانون کے مطابق ضروری ہیں ۔ لیکن حیرت کی بات یہ ہے ۔ کہ لون میں موجود اس غیر فعال ڈسپنسری کے نام پر تین مہینے پہلے غیر قانونی طور پر فیض الرحمن ولد عزیز الرحمن کو ٹرانسفر کیا گیا ہے ۔ اور کوئی یہ نہیں پوچھتا کہ مذکورہ ملازم کہاں ڈیوٹی انجام دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرا سر ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ ، تحریک انصاف کے صدر عبد اللطیف اور ڈی ایچ او چترال ڈاکٹر اسراراللہ کی ملی بھگت کا شاخسانہ ہے ۔ انہوں نے کہا ،کہ غریب عوام عمران خان اور سراج الحق کی طرف سے ناانصافی کے خاتمے کے اعلانات پر بہت خوش تھے ۔ لیکن حقیقت اس کے بالکل بر عکس ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اُن کے ساتھ انتہائی ظلم اور ناانصافی کی گئی ہے ۔ اس لئے فی الفور فیض الرحمن کا آرڈر منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ ڈی ایچ او کا بھی تبادلہ کیا جائے ۔ بصورت دیگر ناخوشگوار حالات کی تمام تر ذمہ داری ڈی ایچ او چترال ، ضلع ناظم اور صدر پی ٹی آئی چترال پر عائد ہوگی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں