193

شاہ میراندہ سنگور میں گذشتہ دو مہینوں سے پانی کی شدید قلت ۔صارفین احتجاج پر مجبور، امیر علی

(نمائندہ/یٹا ئریڈ استاد امیر علی، ورکر پاکستان تحریک انصاف ضلع چترال نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ جنوری 2017 ؁ء کے پہلے ہفتے سے شاہ میراندہ سنگور کے عوام پینے کے صاف پانی کے ایک ایک بوند کے لئے تر س رہے ہیں۔متعلقہ محکموں کو بار بار درخواست کی گئی مگر تا حال کسی نے کوئی تو جہ نہ دی۔حالانکہ حکومت نے چترال ٹاؤن اور ملحقہ دیہات کے لئے خطیر رقم سے دو بڑے بڑے منصوبے مکمل کئے ہیں۔ایک انگارغون واٹراسکیم اور دوسرا گولین گول واٹر پراجیکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں منصوبے سر کاری سطح پر مکمل ہو کے محکمہ (WSU ) چترال کو حوالہ کیا گیا۔مگر WSU کی نا اہلی اور غیر تر بیت یافتہ ملازمین کی وجہ سے حکومت کی دو بڑی سکیمیں تباہی سے دو چار ہو ئے ہیں۔اورچترال ٹاؤن اور اس کے مضافاتی علاقوں خصوصاً سنگور میں بھی پانی کی شدید قلت اور صارفین پانی کے بوند بوندکو تر س رہے ہیں۔بد قسمتی کا عالم یہ ہے کہ 2011 ؁ء کو دولوموچ اور سنگور کے لئے خطیر ر قم سے جو منصوبہ AKPBS یعنی آغاخان پلاننگ اینڈ بلڈ نگ سروس نے لاکھوں روپے عوامی چندے کی مد میں وصول کر کے یہ منصوبہ2015 ؁ء کو مکمل ہوا مگر اس کے باوجود بھی سنگور شاہ میراندہ میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت بر قرار ہے۔انہوں نے کہا ضلعی حکومت اور چترال کے منتخب بلدیاتی نمائند گا ن سے میری اپیل ہے کہ اس مسئلے کی طرف فوری تو جہ دیں۔ ورنہ عوام خصوصاً سنگور کے رہایشی احتجاج کرنے پر مجبور ہو نگے۔ اور ساتھ ساتھ عدلیہ سے بھی رجوع کیا جا ئے گا۔تمام تر زمہ داری متعلقہ محکموں اور ضلعی حکومت پر عائد ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں