Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

ضلع لویر چترال کے حدود میں واقع دریا اور ندی نالوں میں غیر قانونی ماہی گیری کی اجازات نہیں دی جائے گی ۔ڈسٹرکٹ افیسر فشریز لویر چترال شکیل احمد

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) ڈسٹرکٹ افیسر فشریز لویر چترال شکیل احمد نے کہا ہے کہ محکمہ ماہی پروری ضلع لویر چترال کے حدود میں واقع دریا اور ندی نالوں میں غیر قانونی ماہی گیری کی سختی سے حوصلہ شکنی کرنے کا تہیہ کررکھا ہے تاکہ مچھلیوں کی افزائش اور آبادی میں اضافہ ہوجوکہ اس علاقے کی قیمتی قدرتی وسائل میں شامل ہیں اور اس مقصد کے لئے خیبر پختونخوا فشریز ایکٹ 2022ء پر سوفیصد علمدرامد کو یقینی بنائی جائے گی جوکہ ماہی گیری کے لئے لائسنس کی اجراء سے متعلق ہے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس ایکٹ کے تحت مقامی اور غیر مقامی دونوں قسم کے مچھلیوں کی شکار کے لئے محکمہ ماہی پروری کی طرف سے لائسنس جاری کئے جاتے ہیں تاکہ یہ سارا عمل باضابطہ طور پر انجام پائے اور پائیداری بھی قائم ہو۔ انہوں نے مچھلیوں کی شکار یا ماہی گیری کے لئے لائسنس کے دواقسام کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ پہلی قسم کے موسمی لائسنس میں صرف مقامی (نان ٹراؤٹ) مچھلیوں کی ماہی گیری کے لیے جاری کیے جاتے ہیں جوکہ ایک مکمل سیزن کے لیے کارآمد رہتا ہے جبکہ افزائش نسل کا سیزن اس میں شامل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ موسمی لائسنس میں موسمی راڈ ااور لائن (جسے کھوار میں ششت کہتے ہیں)، کاسٹ نیٹ لائسنس اور عام ماہی گیر ی کالائسنس شامل ہیں۔
شکیل احمد نے لائسنس کی دوسری قسم کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ قلیل مدتی ماہی گیری کے لیے روزانہ لائسنس جاری کیے جاتے ہیں، جن میں صرف ٹراؤٹ کی انواع شامل ہیں جوکہ صبح 9بجے سے لے کر شام 5بجے تک کارامد (valid)رہتا ہے جس میں محدود تعداد میں مچھلیوں کی اجازت ہے اور یہ صرف گولین گول اور گرم چشمہ میں استعمال کئے جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ دو علاقوں (گولین گول اور گرم چشمہ) کے ندی اور دریا میں صرف راڈ اور لائن کے طریقوں سے ماہی گیری کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ذیادہ ماہی گیری کو روکنے کے لئے فی لائسنس مچھلیوں کی تعداد بھی مقرر ہے جوکہ لائسنس میں درج ہوتے ہیں اور محکمہ کے واچر اور فیلڈ اسٹاف اس تعداد پر نظر رکھیں گے جس کی خلاف ورزی پر ایکٹ کے تحت چالان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ ماہی پروری 1961ء سے چترال میں قائم ہے جوکہ فشریز ڈیپارٹمنٹ چترال 1961 سے کام کر رہا
ہے جس کے مقاصد میں قدرتی وسائل کے طو ر پر مچھلی کا تحفظ، قدرتی آبی ذخائر میں مچھلی کے ذخیرے کو بھرنا، بحالی کے پروگراموں اور تربیت کے ذریعے نجی کسانوں کی صلاحیت کو بڑھانا اورکسانوں کو سبسڈائزڈ ریٹ پر ٹراوٹ کے بیج فراہم کرنا شا مل ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button