صوبائی حکومت نے امن وامان اور انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی ہے ،حافظ حفیظ الرحمن
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف کے ویژن اوررہنمائی کے مطابق صوبائی حکومت نے امن وامان اور انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی ہے جس کی وجہ سے گلگت بلتستان میں مثالی امن اوربھائی چارگی کی فضاء قائم ہوئی ہے۔ روڈ انفراسٹرکچر پر کام کیا جارہا ہے حکومتی اقدامات کی وجہ سے گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ ملی ہے جس کی وجہ سے عوام کی معیار زندگی میں بہتری آئی ہے۔ مقامی اوربین الاقوامی سیاح بڑی تعدادمیں گلگت بلتستان آرہے ہیں جو پورے ملک کیلئے خوش آئند ہے بین الاقوامی سیاح پاکستان کا حقیقی تشخص بین الاقوامی سطح پر اجاگر کریں گے۔ صوبائی حکومت نے ونٹر ٹوریزم کے فروغ کیلئے بھی پالیسی بنائی ہے نلتر کے مقام پر چیئرلفٹ نصب کیا جاچکا ہے دیگر کئی سیاحتی مقامات پر بھی چیئرلفٹ نصب کئے جارہے ہیں۔ ونٹرٹوریزم کو فروغ دینے سے سارا سال سیاح گلگت بلتستان کے حسین قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں خصوصی دلچسپی لیتے ہیں جس کی وجہ سے پہلی مرتبہ میگا پروجیکٹس کا آغاز کیا گیا ہے۔ 33 ارب کی خطیر رقم سے گلگت سکردو روڈ کی تعمیر و توسیع کا کام شروع کیا گیا ہے جس سے سیاحوں اور سکردو کے عوام کو بہتر سفر کی سہولت میسر آئے گی گلگت سکردو روڈ کا سفر چھ گھنٹے سے کم ہوکراڑھائی گھنٹے کا ہوگا۔ شاہراہ قراقرم کی تعمیر و توسیع پر بھی 100 ارب روپے کی خطیر رقم سے کام جاری ہے جس سے گلگت بلتستان اوراسلام آباد کے مابین سفر 8گھنٹے کا ہوگا۔ سکردو اور ہنزہ کے مختلف علاقوں میں بجلی کا بحران موجود ہے جس کے خاتمے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہاہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاہے کہ 22 ارب کی لاگت سے گلگت غذر چترال چکدرا ایکسپریس وے کا منصوبہ سی پیک میں شامل کیا جاچکا ہے جس کی باقاعدہ منظوری بھی دی گئی ہے اس منصوبے کی تکمیل سے گلگت بلتستان کو ملک کے دیگر صوبوں سے ساتھ تھری وے لنک کیا جاسکے گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے نجی نشریاتی ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ صوبائی حکومت نے تعلیم، صحت سمیت تمام شعبوں میں اصلاحات متعارف کرائیں ہیں جس کی وجہ سے اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ صوبے کا گورننس کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے