سی پیک کو ایس سی او کے 6 منظور شدہ راستوں کے ساتھ منسلک
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رابطوں کے فروغ کے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو ایس سی او کے 6 منظور شدہ راستوں کے ساتھ منسلک کرنے کی پیشکش کی ہے جو یورو ایشیاء، چین، روس اور وسطی ایشیاء کو بحیرہ ء عرب کے ساتھ ملانے کا ایک موثر ذریعہ بننے کی صلاحیت میں بہت زیادہ اضافہ کرے گا۔
انہوں نے یہ بات ایس سی او کے سیکریٹری جنرل راشد علیموف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو وزیراعظم آفس میں ان سے ملاقات کی۔ پاکستان کو ایس سی او کی مکمل رکنیت ملنے کے بعد ایس سی او کے سیکرٹری جنرل کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔ وزیراعظم نے ایس سی او کی رکنیت کے عمل کو آگے بڑھانے کے حوالے سے ان کی حمایت پر سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ثقافتی تنوع اور مشترکہ ترقی کے مقصد کے حصول کے لئے باہمی احترام، مفاد اور برابری پر مبنی ’’جذبہ ء شنگھائی‘‘ کے حوالے سے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ایس سی او اور اس کے رکن ممالک کے ساتھ گہرے تاریخی و ثقافتی روابط اور مضبوط اقتصادی و سٹریٹجک تعلقات ہیں۔ ایس سی او کی تمام سرگرمیوں میں پاکستان کی فعال شرکت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس امر کو سراہا کہ ایس سی او نے بین الاقوامی سطح پر خود کو ایک اہم اور بااثر کردار کی حیثیت سے منوایا ہے۔
اقتصادی، تجارتی، ترقیاتی، سیکورٹی اور انسداد دہشت گردی تعاون کے حوالے سے اس کی منفرد اور عملیت پسند ہئیت اسے دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے ممتاز کرتی ہے۔ وزیراعظم نے ایس سی او ڈویلپمنٹ بینک، ایس سی او ڈویلپمنٹ فنڈ، ایس سی او بزنس کونسل، ایس سی او انٹر بینک کنسورشیم کے قیام اور چھوٹے اور درمیانے حجم کے کاروبار کے بارے میں ایس سی او اقدام سمیت تنظیم کے مختلف اقدامات کی حمایت کی۔
ایس سی او علاقائی انسداد دہشت گردی ڈھانچہ کے لئے حمایت کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انتہاء پسندی، دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کی تین برائیوں کی بھرپور مخالفت کا اعادہ کیا۔ سیکریٹری جنرل ایس سی او نے ایس سی او سرگرمیوں میں پاکستان کی فعال شرکت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جیسے نئے ارکان کی شمولیت سے ایس سی او کو بہت زیادہ تقویت ملی ہے
جو حقیقی طور پر بین العلاقائی اور بین البراعظمی تنظیم کی حیثیت سے ابھری ہے اور عالمی سیاست میں کثیر الجہتی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او دہشت گردی اور منشیات کی لعنت کے کامیابی سے انسداد اور اقتصادی خوبیوں اور مواصلاتی رابطوں کی بھرپور صلاحیت کے شعبوں میں پاکستان کے تجربہ سے استفادہ کر سکتا ہے۔