گلگت بلتستان کے نوجوان آنے والے انتخابات میں چالیس چوروں کے ٹولے کا احتساب کریں گے / صوبائی سکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش
اسلام آباد (پ۔ر) پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں کرپشن کے گھٹا ٹوپ اندھیرے چھائے ہوئے ہیں ۔عوام عدالتوں سے ثابت شدہ چوروں کی نااہل لیگ کا بائیکاٹ کریں گے ۔نواز لیگ سیاسی کینسر بن چکی تمام بڑے پراجیکٹ وزیر اعلیٰ کے رشتہ داروں کو دے کر گلگت بلتستان کو معاشرتی اور اقتصادی طور پر مفلوج کیا گیا ۔سنگین بدعنوانیوں سے جمہوری نظام کو تعفن زدہ بنا دیا گیا ہے ۔جس جماعت کے قائدین کے ہاتھ ماڈل ٹاون کے بے گناہ لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور جنہوں نے پاکستان میں پولیس مقابلوں کی بنیاد رکھی اور جو لوگ ملکی سلامتی کے ذمہ دار اداروں اور عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں وہی لوگ ہی دراصل مجرمانہ سیاست کے موجد ہیں کیونکہ نواز لیگ کی بنیاد ہی آمرانہ اور مجرمانہ طور پر رکھی گئی تھی ۔صوبائی حکومت جن ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتی ہے وہ منصوبے بنیادی لاگت سے دگنی لاگت پر وزیر اعلیٰ کے پارٹنرز کو دے کر لوٹ مار کے ناقابل شکست ریکارڈ بنادئے گئے ہیں اس بدترین کرپشن کی وجہ سے گلگت بلتستان کا اقتصادی سفر تنزلی کا شکار ہے البتہ وزیر اعلیٰ،وزراء، ممبران کونسل اور انکے پارٹنرز تیز رفتاری سے ترقی کر ریے ہیں۔ نواز لیگ عوام کی نہیں خواص کی ترجمانی کر رہی ہے۔ اپنی ناکامیوں سے چشم پوشی کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پر تنقید منافقانہ سیاست کی انتہا یے ۔انتہا پسندی نواز لیگ کے منشور میں سرفہرست ہے کیونکہ اس جماعت کی بنیاد ملکی سیاسی نظام کو تہہ و بالا کرنے کی نیت سے رکھی گئی تھی ۔گلگت بلتستان کے باشعور عوام اب حکومتی لفاظی سے متاثر نہیں ہونگے۔جس جماعت کے قائد پر نااہلی کی مہر تصدیق ثبت ہو چکی ہے انکی پیپلز پارٹی پر تنقید پر لوگ ہنستے ہیں ۔گلگت بلتستان کے نوجوان آنے والے انتخابات میں چالیس چوروں کے ٹولے کا احتساب کریں گے ۔کیونکہ نواز لیگ کے پاس آئندہ انتخابات میں عوام کے پاس جانے کے لئے کوئی کارکردگی نہیں ہے البتہ وہ چند ٹھیکیداروں کےذریعے سرمایہ لگا کر انتخابات جیتنے کی غلط فہمی کا شکار ہیں ۔ان لوگوں کے پاس گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد کا کوئی ایجنڈا یا ویژن نہیں ہے بلکہ انکا کام صرف پیپلز پارٹی پر تنقید کر کے تنخواہ اور مراعات حاصل کرنا ہے۔جن کا قائد عالمی طور پر بدعنوان ثابت ہو چکا ہے انکے منہ سے پیپلز پارٹی کی قیادت پر تنقید انتہائی سنگین مذاق ہے ۔اسکے برعکس پیپلز پارٹی حق حاکمیت اور حق ملکیت جیسے عوامی اور بنیادی ایشوز سمیت ایک وسیع اور عوام دوست ایجنڈا لے کر عوام میں جائے گی۔