الیکشن کمیشن نے ضیاء اللہ آفریدی کے خلاف عمران خان کا ریفرنس خارج کردیا
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے باغی رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ضیاء اللہ آفریدی کی رکنیت ختم کرنے سے متعلق عمران خان کا ریفرنس خارج کردیا اور انہیں رکن اسمبلی برقرار رکھا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ضیاء اللہ آفریدی کو نااہل قرار دینے کے حوالے سے عمران خان کے ریفرنس پر 31 جنوری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا اور ضیا اللہ آفریدی کو رکن اسمبلی برقرار رکھا ہے۔
ضیااللہ آفریدی کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی کرپشن کے خلاف آواز بلند کی جس پر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا جب کہ انہوں نے کسی اور پارٹی میں بھی شمولیت اختیار نہیں کی۔
دوسری جانب عمران خان کی جانب سے دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ضیاءاللہ آفریدی نے پارٹی قواعد کی خلاف ورزی کی اور پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی، اس لئے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد محفوظ کردہ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا ریفرنس مسترد کردیا اور ضیاءاللہ آفریدی کو رکن اسمبلی برقرار رکھا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔
درخواست گزار یوسف علی نے موقف اختیار کیا تھا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے دوران بے ضابطگی کی گئی اور پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کے خلاف پارٹی آئین میں تبدیلی کی گئی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ بے ضابطگیوں پر پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیا جائے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے ووٹوں کی تفصیلات اور بذریعہ ایس ایم ایس موصول ہونے والے نتائج بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیے۔
سماعت مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کردی۔