پی پی کی خواتین کیلئے گراں قدر خدمات، رکنیت سازی میں بھر پورحصہ لیں،سعدیہ دانش
گلگت / پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ گلگت بلتستان کا اہم اجلاس کیمپ آفس میں منعقیدہوا اجلاس میں صوبائی سیکریڑی اطلاعات پی پی پی گلگت بلتستان و فوکل پرسن رکینت سازی گلگت بلتستان سعدیہ دانش، خواتین ونگ کی صوبائی جنرل سیکریڑی کلثوم مہدی ، سیکریڑی اطلاعات ساجدہ صداقت،سعیدہ مغل ، پروین علی جان نے شرکت کی ۔اجلا س میں پی پی پی خواتین ونگ کی تنظیم نو اور رکینت سازی کے حوالے سے مشاورت ہوئی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکینت سازی گلگت بلتستان کی فوکل پرسن سعدیہ دانش نے خواتین ونگ کی ذمہ داروں کو ہدایت دی کہ پی پی پی خواتین ونگ رکنیت سازی میں بھر پورحصہ لیں اور رکینت سازی مہم میں گھر گھر جاکرخواتین کی رکنیت سازی کو یقینی بنایا جایا ۔ خواتین ونگ کی ذمہ داران رکنیت سازی میں پیپلز پارٹی کا منشور بھی خواتین تک پہچایا جائے انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی واحد سیاسی جماعت نے جس نے ہمیشہ خواتین کی حقوق کے لئے عملی میدان میں کام کیا ۔ پیپلز پارٹی نے خواتین کو معاشرے میں اعلی مقام دیا جسکی واضح مثال دینا کی پہلی خاتون وزیر اعظم ، پہلی سپیکر اسمبلی ، پہلی خاتون سفیر ، سمیت حالیہ دنوں تھر سے سنیٹ میں غیر مسلم خاتون سمیت پہلی خاتون کو اپوزیشن لیڈر منتخب کرنا کا کریڈیٹ بھی پاکستان پیپلز پارٹی کو جاتا ہے ۔انہوں مزید کہا کہ مسلم لیگ ن نے حکومت میں آنے کے بعد سیاسی میدان میں کا م کرنے والی خواتین کے ساتھ زیادتی کی اور چھتری سے آنے والی خواتین کو حکومتی عہدوں سے نواز ۔ حکومت اور اسمبلی میں موجود خواتین کاکام صرف تنخواہ اور مراعات کی حد تک ہے عملی میدان میں انکی کاردگی صفر ہے ۔ جب کہ پیپلز پارٹی نے سابق دورہ حکومت میں خواتین کے حقوق کے لیے گیارہ قواتین بنائے اور بچوں کے تحفظ کے لئے بھی قانون سازی کی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان میں خواتین بنک ، تمام اضلاع میں خواتین کے لئے الگ پولیس سٹیشن کاقیام سمیت لڑکیوں کی تمام سکولوں میں آئی ٹی لیب کا قیام ، اور خواتین کو بلاسود قرضے بھی فراہم کئے تاکہ خواتین اپنا کاروبار بھی شروع کر سکے ساتھ ہی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انکی مالی امداد اور انکی تعلیم بھی دی گی اور خواتین کو اے ٹی ایم کارڑ استعمال کرنے کی تربیت بھی دی گی ۔جب کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ خواتین کو نظر انداز کیا مسلم لیگ ن کی حکومت میں شامل خواتین علاقے کی خواتین کے ساتھ ملنا بھی پسند نہیں کرتی ۔ ہم مسلم لیگ ن میں کام کرنے والی خواتین کو دعوت دیتے ہے کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کریں ۔