موجودہ حکومت تعلیم پر بڑے پیمانے پر فنڈ خرچ کر رہی ہے اور حصول تعلیم میں بہت آسانیاں پیدا کر دی ہیں؍ڈی ای او چترال احسان الحق
چترال ( محکم الدین ) ڈی ای او چترال احسان الحق نے کہا ہے ۔ کہ ہمیں چترال میں کوالٹی ایجوکیشن کیلئے ہر وہ کوشش کرنی چاہیے ۔ جو ہم سے ہو سکتا ہے ۔ ہمیں چاہیے کہ دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانے کی بجائے خو داچھے نتائج دینے کی کوشش کریں ۔ تعلیم کا مقصد علم حاصل کرنا ہے ،اس کا مقصد روزگار حاصل کرنا ہر گز نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روزانرولمنٹ کمپین ڈے کے موقع پر گورنمنٹ سنٹینیل ماڈل ہائی سکول چترال میں ایک بڑی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ جس میں محکمہ تعلیم کے جملہ آفیسران ، ڈپٹی دائریکٹر این سی ایچ ڈی سکولوں کے اساتذہ اور طلباء کی بہت بڑی تعداد موجود تھی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ علم کی افادیت مسلمہ ہے ۔ کیونکہ اللہ کے نبی پر اترنے والی وحی کی پہلی آیت اقراء سے شروع ہوتی ہے ۔اسلام میں مذہبی اور عصری علوم دونوں کی اہمیت ہے ۔ اس لئے آج کی تقریب اُن بچوں کو تعلیم کے دائرے میں لانے کی کوشش ہے ۔ جو کسی وجہ سے محروم رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ جن قوموں نے تعلیم پر توجہ دی ۔ آج وہ پوری دنیا پر حکمرانی کر رہے ہیں ۔ ڈی ای او نے کہا ۔ کہ موجودہ حکومت تعلیم پر بڑے پیمانے پر فنڈ خرچ کر رہی ہے ۔ اور حصول تعلیم میں بہت آسانیاں پیدا کر دی ہیں ۔ اس لئے بچوں اور اُن کے والدین کوعلم کیلئے دیے گئے ان سہولیات سے فائدہ لینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے تین طلبہ نے صوبے میں نمایاں پوزیشن حاصل کی ہے ۔ جو کہ چترالی طلبہ کی صلاحیتوں اور اساتذہ کی محنت کی عکاسی کرتے ہیں ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر این سی ایچ ڈی محمد افضل نے کہا ۔ کہ چترال میں تعلیم کا معیار اگرچہ پہلے سے بہتر ہے تاہم اب بھی مسائل موجود ہیں ۔ جنہیں حل کرنے کیلئے باہم مل جل کر اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔ ڈپٹی ڈی ای او حافظ نوراللہ نے کہا ، کہ سرکاری سکولوں میں اعلی ، باصلاحیت اور تجربہ کار اساتذہ طلبہ کو تعلیم دیتے ہیں ۔ جبکہ سکولوں کی عمارتوں کا معیار بھی پرائیویٹ سکولوں سے بہت بہتر ہے ۔ اس لئے طلبہ کو فوائد حاصل کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ 15فروری کو دروش ، 16کو بونی اور 19اپریل کو گرم چشمہ میں انرولمنٹ کمپین واک ہو گا ۔ تقریب سے پرنسپل سینٹنیل ماڈل ہائی سکول نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ انرولمنٹ زیادہ ہوگی تو بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا ۔ جبکہ ہیڈ ماسٹر جی ایم ایس جغور منیر احمد نے کہا ۔ کہ پرائیویٹ سکولوں میں اخلاقی تربیت کی شدید کمی ہے ۔ اور سرکاری سکولوں میں پرائیویٹ سکولوں کی نسبت معیاری تعلیم دی جاتی ہے ۔ قبل ازین ڈی ای او چترال کی قیادت میں داخلہ مہم کے حوالے سے ایک واک چترال پولوگراؤنڈ سے سینٹنیل ماڈل سکول تک کیا گیا ۔ جس میں مختلف سکولوں کے اساتذہ اور طلبہ نے شرکت کی ۔