متحدہ مجلس عمل کے بحال ہونے سے سیکولرطبقہ کی نیندیں اُڑگئی ہیں؍مولاناعبدالاکبرچترالی
پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال نیوز)لواری ٹنل کوچوبیس گھنٹے کھلارکھاجائے کام کے بہانے چترالی مسافروں کوتذلیل کاسلسلہ ہنوزجاری ہے۔ بچے،بوڑھے،خواتین اورمریض اب بھی کئی کئی گھنٹے لواری ٹنل کے دونوں اطراف انتظارپرمجبورہیں وقافی حکومت اوراین ایچ اے اس تکلیف دہ معاملہ کافوری نوٹس لیں اورعوام کیلئے سہولت کافوری بندوبست کریں ۔ان خیالات کااظہارسابق ممبرقومی اسمبلی مولاناعبدالاکبرچترالی نے جمعیت علماء اسلام چترال کے وفدسے المرکزالاسلامی حدیقتہ العلوم پشاورمیں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔وفدکی قیادت مولانامحمدمرادتحصیل موڑکہوکے امیرکررہے تھے۔وفدمیں مولاناشیرکریم شاہ،مولاناعمرفیضی اوردیگرساتھی بھی موجودتھے ۔وفدسے گفتگوکرتے ہوئے مولاناچترالی نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کوچترال میں بالعمول اوراپرچترال میں بالخصوص ایک مضبوط قوت بنایاجائے اورالیکشن 2018کے لئے دونوں دینی جماعتوں کومکمل متحدکیاجائے گاتاکہ سازشی عناصرکسی بھی سازش اورمتحدہ مجلس عمل کے خلاف غلط پروپیگنڈہ کامؤٹرجواب دیاجاسکے تاکہ الیکشن 2018میں چترال کی دونوں سیٹوں سے کامیابی یقینی ہو۔انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل چترال کے تمام سیٹوں سے بھرپورکامیابی حاصل کرے گی اورصوبہ میں متحدہ مجلس عمل کی حکومت بنے گی ۔انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کے بحال ہونے سے سیکولرطبقہ کی نیندیں اُڑگئی ہیں متحدہ مجلس عمل کی بحالی پرسب سے زیادہ تکلیف سیکولرطبقہ کوہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم اسلام آبادکواسلام اورنفاذشریعت کے لئے حاصل کرناچاہتے ہیں اوراسلام آبادسے فحاشی ،شراب خوری اورظلم کاخاتمہ کرناچاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیکولرطبقہ اسلام آبادکواپنے باپ کی جاگیربنائے ہوئے ہے۔اب اسلام آبادکواس دین بیزارطبقہ سے آزادکرنامتحدہ مجلس عمل کامنشورہے۔