چترال کی کیمسٹ برادری اور فارما ڈسٹری بیوشن کے مالکان کا ڈرگ ایکٹ 1976ء میں ترمیم کے خلاف غیر معینہ مدت تک کے لئے ہڑتال کا اعلان
چترال (نمائندہ ) چترال کی کیمسٹ برادری اور فارما ڈسٹری بیوشن سیٹ اپ کے مالکان نے ڈرگ ایکٹ 1976ء میں ترمیم کے ذریعے صوبائی حکومت کی طرف سے رواجی اور فارمیسی کٹیگری سی لائسنسوں کے یکسر خاتمے کے خلاف غیر معینہ مدت تک کے لئے ہڑتال کا اعلان کردیا جوکہ ترمیم میں متنازعہ شق کو واپس لینے تک جاری رہے گا۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسوسی ایشن کے صدر عمران حسین اور فارماڈسٹری بیوشن ایسوسی ایشن کے صدر مراد خان نے دیگر عہدیداروں عظمت ولی تاج، محمد حسن، سیف الدین،محمد حسین، فخر عالم ، نور احمد خان، رحمت الٰہی، سید الاکبر، حاجی مفتاح الدین اور دوسروں کی معیت میںایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کرکے صوبہ بھر میں ڈیڑھ لاکھ افراد کو بیک جنبش قلم ان کے کاروبار سے بے دخل کرنے کو غریب کش اور غیر دانشمندانہ قدم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر 3500 رواجی لائسنس کے حامل کیمسٹ ہڑتال شروع کریں گے اور اس دوران ایمرجنسی کی صورت میں بھی کوئی کیمسٹ دکان نہیں کھول سکے گا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہا ر کیا کہ اس ترمیم کا اطلاق نئی ڈرگ اسٹور کھولنے والوں پر کرنے کی بجائے ان تمام پر کردیا ہے جوکہ گزشتہ پانچ عشروں سے اس کاروبار سے وابستہ ہیں اور پسماندگی کے دورمیں پرائمری ہیلتھ کئیر میں عوام کو سروس بھی دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر صوبائی حکومت نے این ٹی ایس کے ذریعے نئی اساتذہ اور استانیوں کی بھرتی کے بعد میٹرک پاس ٹیچرز کو ملازمت سے برخاست نہیں کیا تو اس ایکٹ میں ترمیم کے بعد صوبے کے ڈیڑھ لاکھ افراد کو بے روزگار کرنے کی کوشش کیوں کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف پرانے کیمسٹوں کو فارمیسی کٹیگری بی کا امتحان پاس کرنے کی شرط لگائی جارہی ہے تو دوسری طرف حقیقت یہ ہے کہ یہ امتحان صوبے میں منعقدہی ہوتا جوکہ اٹھارہ سال پہلے منعقد ہوا تھا ۔ کیمسٹ اینڈڈرگسٹ برادری کے رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ کسی بھی صورت اس ظالما نہ فیصلے کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیک دیں گےاور ایک ہمہ گیر اور جامع ہڑتال کرکے حکومت کو اس ظالمانہ فیصلے کو واپس لینے پر مجبور کریں گے۔