چترال گذشتہ بیس سالوں سے پولیو فری ضلع چلا آرہا ہے، مقامی ہیلتھ کے اداروں ،اسٹاف کی اچھی کارکردگی اور عوام کے بھر پور تعاون سے ممکن ہوا ہےڈاکٹراسراراللہ،ڈاکٹرفیاض رومی
چترال (ڈیلی چترال نیوز) پیرکے روز ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے احاطے میںڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر اسرار اللہ اور ای پی آئی کوآرڈنیٹرڈاکٹر فیاض علی رومی،ڈاکٹرگلزاراحمداورڈاکٹرکمال نے بچوں کو قطرے پلا کر چار روزہ انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کیا جس کے ساتھ ضلع چترال کے چوبیس یونین کونسلوں میں پولیو مہم شروع ہوگئی۔ اس موقع پر ای پی آئی کوآرڈنیٹرڈاکٹر فیاض علی رومی نے حاضرین کو بتایاکہ ا ن چوبیس یونین کونسلوں میں 69400بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے،پولیو کی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی۔ جس کے لئے کل 505ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ان میں رومنگ ، ٹرانزٹ ، فیکس اور 457موبائل ٹیمیں شامل ہیں۔جبکہ ان ٹیموں کی موثر نگرانی کے لئے 117ایریاانچارجزتعینات کئے گئے ہیں اجلاس کو بتایا گیا کہ چترال کی مقامی آبادی کے ساتھ ساتھ یہاں پر واقع افغان مہاجرین کے بھی پانچ سال سے کم عمرکے بچوں کوپولیوکے قطرے پلائے جائینگے مہم کے لئے سیکورٹی کے جامع انتظامات کئے گئے ہیں جس کے لئے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروںکے اہلکار سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔ ڈاکٹرفیاض علی رومی نے کہا کہ یہ انتہائی خوش آیند بات ہے کہ چترال گذشتہ بیس سالوں سے پولیو فری ضلع چلا آرہا ہے ۔ اور یہ مقامی ہیلتھ کے اداروں ،اسٹاف کی اچھی کارکردگی اور عوام کے بھر پور تعاون سے ممکن ہوا ہے ۔ ڈی ایچ اوچترال ڈاکٹراسراراللہ نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے 17ہائی رسک اضلاع میں پانچ سال سے کم عمرکے44لاکھ 58ہزار سے زائد بچوں کوپولیوکے قطرے پلانے کا ہدف مقررکیاگیا ہے ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبر پختونخوا کے کوآرڈی نیٹر عاطف رحمان نے کہاہے کہ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے اسی ویکسین سے دنیا کے بیشتر ممالک نے کامیابی سے پولیو کا خاتمہ کیا جبکہ پاکستان میں بھی اس ویکسین کی15ارب سے زائد خوارکیں دی جاچکی ہیں جس کا کوئی ری ایکشن یا منفی اثرات سامنے نہیں آئے ہیں۔