219

ٹی ایم اے چترال نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہی یہ چارج لگادی ہے؍تحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس

چترال (نمائندہ ) تحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کی طرف سے آلو کی ٹرانسپورٹیشن پر عائد کردہ سروس چارج کے خلاف سابق ایم پی اے سلیم خان کی طرف سے واویلا مچانے اور لوٹ کوہ کے عوام کو ورغلاکر جلسہ جلوس کرنے کے عمل کو سیاست بازی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ٹی ایم اے چترال نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہی یہ چارج لگادی ہے اور اس پر باقاعدہ تحصیل کونسل کے جون/جولائی 2017ء کے اجلاسوں میں بحث ہوتے رہے جن میں علاقے سے تعلق رکھنے والے ارکان کونسل خوش محمد خان، عبدالمجید اور محمد علی خان نے حصہ لیا اور ان کی طرف سے کوئی مخالفت نہیں ہوئی اور بعدازاں اس سال جنوری میں قومی اخبارات کے ذریعے ٹیکس پروپوزل مشتہر بھی ہوئے جس کے جواب میں سلیم خان سمیت دوسروں کو ایک ماہ کے اندر اندر اعتراض داخل کرنا تھا لیکن کسی نے اعتراض نہیں اٹھایا ۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اخباری اشتہار کے بعد بھی اعتراض جمع نہ کرنے کا مطلب یہ تھاکہ یہ سروس چارج سب کو منظور ہے اور قانون کی روشنی میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2014ء میں دئیے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے اس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا جس کی مخالفت کے لئے اب کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔ مولانا الیاس نے کہاکہ سلیم خان کے ہاں میں ہاں ملانے والے خوش محمد نے تو اس ٹیکس کی نہ صرف حمایت کی تھی بلکہ اس سے بھی آگے بڑھ کر یہ تجویز پیش کی تھی کہ لوٹ کوہ ایریا کے لئے انہیں چھ لاکھ روپے سالانہ کی بنیاد پر ٹھیکہ دیا جائے جو کہ خلاف ضابطہ ہونے کی بنا پر منظور نہ کی جاسکی جس پر وہ بعد میں مخالف ہوگئے ۔ مولانا الیاس نے کہاکہ تحصیل کونسل کے مذکورہ اجلاسوں کے روداد گواہ ہیں کہ اس ٹیکس کے خلاف لوٹ کوہ کے کسی ممبر نے بات نہیں کی تھی۔ انہوں نے سلیم خان کو یاد دلاتے ہوئے کہاکہ جب وہ شہزادہ محی الدین کے ساتھ ضلع نائب ناظم اور ضلع کونسل کے اسپیکر تھے تو آلو پر ٹیکس اُ س وقت بھی عائد کیا گیا تھا جس کی صدارت خود سلیم خان کررہے تھے اور ضلع کونسل کے رودادسے اب انکار کی کوئی صورت ممکن نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ تب تو سلیم خان کو لوٹ کوہ کے غریب کاشت کار وں کے مفادات کا کوئی پاس نہیں تھا۔ تحصیل ناظم نے سلیم خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ ان کے پاس سیاست کے لئے اور بھی مسائل موجود ہیں جن میں کندوجال روڈ سرفہرست ہے جسے وہ اپنے دس سالہ دورمیں حل نہ کرسکا۔ مولانا الیاس نے لوٹ کوہ کے عوام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ سلیم خان کے چالو ں اوربہکاوے میں آنے سے باز رہیں کیونکہ سروس چارچز براہ راست ان سے نہیں لیا جاتا بلکہ ڈاؤن ڈسٹرکٹ لے جانے والے تاجروں سے لیا جاتا ہے جوکہ بہت ہی کم اور ایک روپیہ فی کلوگرام کے حساب سے ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں