202

تمام سرکاری ملازمین اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرائیں اساتذہ خود بخود داخل کرئیں گے/صدرٹیچرایسوسی ایشن گلگت حاجی شاہد حسین 

گلگت (دلاور شاہ)وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ ارحمن کا وزراء تمام گورنمنٹ ملازمین اور اساتذہ کے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرانے کا اعلان معیار تعلیم،نظام تعلیم کی بہتری ، میرٹ کی بالا دستی، عدل و انصاف کی فراہمی اور طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کرنے میں نہ صرف سنگ میل ثابت ہوسکتاہے بلکہ ریاست مدینہ کے قیام کے مترادف ہوگا۔ بشرطیکہ اس پر عمل درآمد کے لئے سب سے پہلے وزراء اور آفیسر ز قربانی دے دیں ۔ان خیالات کا اظہار ٹیچرز ایسوسی ایشن گلگت بلتستان کے صدر حاجی شاہد حسین نے ھ ا ئی سکول نمر۱ میں اساتذہ اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا۔ تمام سرکاری ملازمین اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرائیں اساتذہ خود بخود داخل کرئیں گے خصوصاوزراء اور آفیسرز کے بچوں کے سرکاری سکولوں میں داخلے سے معیار تعلیم کو فروغ ملے گا۔صرف اساتذہ کو پابند کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔وزیراعلی ،وزراء اور آفیسرز کے بچے سرکاری سکول میں ہونے کا فائدہ یہ ہوگا کہ بچے کا اور استاد کے کار کردگی کے ساتھ ساتھ سکولوں میں کمی پیشی کا بھی بھر وقت ذمدار سیاسی اور سرکاری شخصیات کو پتہ چلے گا اورّ اس کمی کوتاہی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ تمام سیاسی وزرا اور دیگر آفیسرز کی توجہ سرکاری سکولوں کی طر ف ہوگاجس کے نتیجے میں سکولوں کے اور اساتذہ کے مسائل حل کرنے میں بھی خاطر خواہ آسانی ہوگی۔جب ساتذہ کے مسائل حل ہونگے سکولوں کے اندر ہر قسم کی سہولتیں موجود ہوں ضرورت کے مطابق اساتذہ کی تعداد موجود ہوتو کوئی وجہ نہیں کہ معیار تعلیم میں بہتری نہ آئے۔عام لوگوں کا رجحان یہ ہے کہ سرکار ی سکولوں کے اساتذہ پڑھاتے نہیں ہیں اگرچہ یہ بات سراسر غلطہ ہے سرکاری سکولوں کے اساتذہ قابل ترین تجربہ کار اور تمام اساتذہ اعلی تعلیم یافتہ ہیں سرکاری سکولوں کے اساتذہ کی خدمات سے نہ صرف محکمہ تعلیم مستفید ہورہا ہے بلکہ ینورسٹی کی سطح پر سرکاری سکولوں کے اساتذہ کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔اصل وجہ یہی ہے کہ سرکاری سکولوں میں ہمارے وزراء اور آفیسرز کے بچے نہیں پڑتے جس کی وجہ سے سرکاری سکولوں کی طرف خاص توجہ نہیں ہوتا ہے اور نہ ان کے سامنے استاد کی کوئی حیثیت ہوتی ہے جب ان کے بچے بھی سرکاری سکولوں میں داخل ہونگے تو ہر لحاظ سے ہر کسی کو سکولوں اور اساتذہ کا بھی احساس ہوگا۔دوسری طرف عدل و انصاف اور میرٹ کا بھول بالا ہوگا طبقاتی نظام تعلیم کا رجحان معاشرے سے ختم ہوگا۔وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن اس پر عمل درآمد کرانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ نہ صرف معیار تعلیم کو بہتر بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا بلکہ ریاست مدینہ کے قیام کے مترادف ہوگا۔جو جہاں چاہے اپنے بچے کو داخل کرانے کا حق رکھتا ہوگا۔اس سلسلے میں ٹیچرز ایسو ی ایشن گلگت بلتستان بھر پور تعاون کرنے کو تیار ہے اگرچہ ذیادہ تر اساتذہ کے بچے گورنمنٹ سکولوں میں ہی پڑتے ہیں تاہم اگر کسی استاد کا بچہ پرائیویٹ سکول میں ہے تو ضرور سرکاری سکول میں داخل کرے گا جس کی ہم گرنٹی دیتے ہیں لیکن اس پر عمل درآمد کا آغاز وزراء اور آفیسرز سے ہونا چاہے اس کے بعد استاد خود بخود اپنے بچوں کو سرکاری سکول میں لانے پر مجبور ہوگاپھر نطام تعلیم معیار تعلیم میرٹ،عدل انصاف کا بھول بالا ہونے کے ساتھ ساتھ طبقاتی نظام تعلیم کا رجحان معاشرے سے ختم ہوجائے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں