Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

قومی سلامتی کمیٹی نے گلگت بلتستان کو آئینی و عبوری صوبہ نہ بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا

اسلام آباد:قومی سلامتی کمیٹی نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر گلگت بلتستان کو آئینی و عبوری صوبہ نہ بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، کمیٹی نے گلگت بلتستان کو انتظامی و مالی طور پر بااختیار بنانے کیلئے مرتب شدہ اصلاحاتی مسودہ کو گلگت بلتستان اسمبلی و کونسل کا مشترکہ اجلاس بلاکر ایکٹ کی شکل میں منظورکرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کیلئے اصلاحاتی مسودہ کو عدالت میں پیش کرکے صدارتی آرڈر کے ذریعے نافذ کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی ہے۔کمیٹی نے گلگت بلتستان کو حاصل پانچ سالہ ٹیکس چھوٹ اور گندم پر دستیاب سبسڈی کو برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ کرلیا۔کمیٹی نے گلگت بلتستان کو مشترکہ مفادات کونسل، اقتصادی رابطہ کمیٹی، قومی مالیاتی کونسل سمیت تمام آئینی اداروں میں گلگت بلتستان کو بطور مبصر نمائندگی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی میں گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کا معاملہ زیر غور آیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ موجودہ صورتحال میں گلگت بلتستان کو آئینی یا عبوری صوبہ نہیں بنایا جاسکتا تاہم وہاں کی حکومت کو بااختیار بنایاجائے گا۔زرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کمیٹی کو گلگت بلتستان اسمبلی اورمقامی سیاسی جماعتوں کے موقف سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وفاق اور صوبائی حکومت کی جانب سے تیار کردہ اصلاحاتی مسودہ کو صدارتی آرڈر کے زریعے نافذ کیا جائے گا تاہم اس کے بعد اس آرڈر کو گلگت بلتستان اسمبلی اور کونسل کا مشترکہ اجلاس بلاکر وہاں سے پاس کرایاجائے گا تاکہ اس کو آزاد کشمیر طرز پر ایکٹ کی شکل دی جائے۔کمیٹی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کو ٹیکس پر حاصل پانچ سالہ چھوٹ برقرار رہے گی جبکہ گندم پر دستیاب سبسڈی کو بھی برقرار رکھا جائے گا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ گلگت بلتستان کو این ایف سی، سی سی آئی، این ای سی سمیت تمام آئینی اداروں میں نمائندگی دی جائے گی۔

Related Articles

Back to top button