201

قومی اسمبلی میں خبیر پختونخوا کی 6 نشستیں کم کرنا زیادتی ہے ایم پی اے انیتہ محسود

ڈیرہ اسماعیل خان/تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف جنوبی وزیرستان سے خاتون ایم پی اے انیتہ محسود کیجانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی نئے حلقہ بندیوں میں سابقہ فاٹا اور موجودہ خیبر پختونخوا کے قومی اسمبلی کے 6 نشستوں کو ختم کرنے پر شدید برہمی اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی انیتہ محسود کا کہنا تھا کہ بظاہر یہ بڑا مسئلہ نہیں لگ رہا لیکن جس ہٹ دھرمی سے الیکشن کمیشن نے یہ قدم اٹھایا ہے اس سے ہماری ترقی، نمائندگی، امن اور آنیوالی نسلوں کی ترقی بہت بری طرح متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مرجر کے بعد تو ہونا یہ چاہئے تھا کہ قومی اسمبلی کی نشستیں بڑھا دی جاتیں لیکن الٹا کم کرکے قبائلی اضلاع اور خیبر پختونخوا کو اقلیت میں بدل دیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی میں جب بھی سابقہ فاٹا پر بات چیت یا قانون سازی ہوگی، تو وہاں پر نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ترقیاتی فنڈز کی ترسیل بھی کم ہوگی جس سے خیبر پختونخوا کے عوام میں مایوسی بڑھے گی ۔انیتہ محسود نے خیبر پختونخوا اور سابقہ فاٹا کے تمام سیاسی پارٹیوں کے عہدیداروں، وکلاء اور صحافتی تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مسئلے کو عوام میں اجاگر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اپنا آئینی اور قانونی حق واپس لینے کیلئے میں ہر قانونی فورم پر الیکشن کمیشن کے ان اقدامات کو چیلنج کرونگی تاکہ خیبر پختونخوا اور سابقہ فاٹا کو قومی اسمبلی کی لی گئیں سیٹیں واپس مل جائیں۔ انہوں نے بہت جلد الیکشن کمیشن میں اس کیخلاف درخواست بھی جمع کرانے کا اعلان بھی کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں