468

چترال کے تمام جوڈیشل ملازمین کے ہنگامی اجلا س

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال) چترال کے تمام جوڈیشل ملازمین کے ہنگامی اجلا س میں جوڈیشری کے خلاف محکمہ پراسیکیوشن کی طرف سے بے جا پروپیگنڈا کرکے اس کی تقدس کو نقصان پہنچانے پر شدید تشویشن کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ پراسیکیوشن کے ایک افسر محمد افضل کی جانب سے جوڈیشل ملازم کو دھمکیاں دے کر حملہ آؤر ہونے ، زدوکوب کرنے اور نازیبا الفاظ کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیاکہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے اس کیس میں پولیس کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ پولیس نے کیس کے رخ کو صحیح رخ پر ڈال دیا ہے۔ انہوں نے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے صوبائی افسران سے مطالبہ کیا کہ حقائق کی چھان بین کرکے غلط بیانی کرنے والوں کے خلاف خود کاروائی کرے جوکہ عدلیہ کے وقار کو ٹھیس پہنچانے کے درپے ہیں اور میڈیا کے ذریعے عوامی رائے اپنے حق میں کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بار ایوسی ایشنز پر بھی زور دیاکہ وہ قانون کے دائر ے میں رہ کر ایک ملزم کو سزا دلوانے میں اپنا کردار اداکریں گے۔ درین اثناء پراسیکیوٹروں کی صوبائی تنظیم پروسیکیوشن افیسرز ویلفئیر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری جاوید علی مہمند کی طرف سے جاری شدہ بیان میں چترال کے پراسیکیوٹر محمد افضل کو قانونی تقاضے پورے کئے بغیر جیل بھیجنے اور ان کے درخواست پر ایف آئی آر کا اندراج نہ کرنے پر صوبہ بھر میں عدالتوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ ضلعے کے اندر کام کرنے والے متعدد پراسیکیوٹروں نے اپنے دستخطوں سے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے چترال میں عدالتی اور پولیس کاروائی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں