478

ڈسٹرکٹ یوتھ آفس لوئرچترال کے زیراہتمام ای کامرس کے موضوع پرتین روزہ مرحلہ وار ورکشاپس اختتام پذیر

چترال (ڈیلی چترال نیوز)چترال جیساپسماندہ اضلاع کے نوجوانوں کو  ای کامرس،کانٹینٹ مارکیٹنگ ، ڈیجیٹل اینڈ سوشل میڈیا مارکیٹنگ اور  دیگرشعبہ جات میں تربیت دینے کی ضرورت ہے ۔ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگار ی کا حل کاروبار کے فروغ میں مضمر ہے۔ ملک بھر میں فروغ کاروبار کے موضوع پر زیادہ سے زیادہ تربیتی ورکشاپس منعقد کرنی چاہییں۔  ان خیالات کااظہارڈپٹی کمشنر لوئرچترال انورالحق نے ڈسٹرکٹ یوتھ آفس چترال کے زیراہتمام صوبائی حکومت کی   مالی معاونت سے ٹاون ہال چترال میں ای- کامرس کے موضوع پر ہونے والے سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈی سی لوئرچترال نے مزیدکہاکہ پاکستان میں ای کامرس کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے لیکن اکثریت ای کامرس سے متعلق صرف اتنا ہی جانتی ہے کہ ای کامرس مختلف اشیا کی آن لائن خرید و فروخت اور پیسے کمانے کا طریقہ ہے۔ پاکستان میں مختلف کمپنیاں ای کامرس کے حوالے سے اپنی پہچان رکھتی ہیں۔اس سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کی انعقاد پرڈسٹرکٹ یوتھ آفیسرمحمدساجدآفریدی کوخراج تحسین پیش کرتاہوں کہ  اس  طرح  کے ٹریننگ سے آج کے دور خصوصاً نوجوان نسلوں کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ  یوتھ آفیسرمحمد ساجد آفریدی  کہاکہ  جدید دور میں چترال  کے نوجوانوں کوای کامرس اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ سے آگاہ کرنے اور اپنے روزگار کو جدید خطوط پر اسطوار کرنے کے لئےصوبائی حکومت کی مالی معاونت سے پہلی باراس نوعیت  کے ورکشاپ کاانعقادکیاگیاہے جس میں آن لائن کاروبارمیں تجربہ رکھنے والے ماہریں سے کچھ سیکھنے کاموقع ملا۔انہوں نے کہاکہ چترال کے نوجوانوں کو آن لائن روزگار کمانے کیلئے مزید اس طرح کی ٹریننگز کا انعقاد کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اس ورکشاپ کا مقصد یہ تھا کہ آن لائن ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لاتے ہوئے کاروباری مہارتوں کو پروان چڑھایا جائے ، کاروباری ذہانت سے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جائے اور آن لائن و آف لائن طریقے استعمال کرتے ہوئے لوگوں اور کاروباری اداروں کیلئے اپنی مصنوعات و خدمات کو مارکیٹ میں پیش کرکے انہیں قابل فروخت بنایا جائے۔پروگرام سہولت کارانجینئرنقمان حفیظ  اورساقیب زمان نے بتایاکہ نوجوانوں کوچاہیے کہ ابھی سے ای کامرس سے مستفید ہونے کے لیے اپنے کاروبار کا کچھ حصہ ای کامرس کے ذریعے ضرور پھیلائیں۔  ای کامرس کے ذریعے کاروبار نہ صرف کم خرچ ہوتا ہے بلکہ ہزاروں خریداروں اور فروخت کنند گان کو آپس میں جوڑنے کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای کامرس کے توسط سے کاروبار کو زیادہ منافع بخش بنایا سکتا ہے کیونکہ یہ طریقہ کاروبار روایتی طریقوں کی نسبت زیادہ کارآمد ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی کاروباری اور تاجری برادری IT کی بنیادی معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ای کامرس کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں۔صوبائی حکومت اس مسئلے کوسنجیدگی سے لیتے ہوئے ورکشاپس اور سیمینارز کے ذریعے ان خدشات کو دور کرکے اور ای کامرس سے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کرنے کی ہرممکن  کوشش کررہےہیں۔انہوں نے کہاکہ ای کامرس کو ملک میں باضابطہ طور پر متعارف کروانے کے لئے  حکومت کی جانب سے سازگار قوانین اور پالیسیاں تشکیل دی گئی ہیں ۔  انہوں نے  مزیدکہاکہ ایمازون پر کاروبار کا سادہ طریقہ جس سے پاکستانی لاکھوں کما رہے ہیں اوردوسرے بھی بہت سے ایسی کمپیناں ہیں جس میں آن لائن خریدی ہوتے ہیں ۔ شراکاء ورکشاپ نے تمام  مہمانوں کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ یہ تین روزہ ورکشاپ ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسرچترال  محمد ساجد آفریدی کی انتھک محنت اور کوششوں کی بدولت یعمل میں آیا۔ پروگرام سہولت کار انجینئر لقمان حفیظ  اورساقیب زمان  بہت خوب صورت انداز میں شرکاء کو سمجھانے کی کوشش کی۔ڈسٹرکٹ یوتھ آفس لوئرچترال  کی جانب سے ٹاون ہال چترال میں ای کامرس ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ  یعنی آن لائن بزنس کی مرحلہ وارٹریننگ  میں اپرچترال اورلوئرچترال سے400کے قریب میل فیمل  یوتھ نے  شرکت کی ۔ ورکشا  پ کے آخرمیں شرکاء میں  ٹریننگ حاصل کرنے والے شرکاء میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں