210

برنس، ایون، سرخوژ، کہوژ، کارگین اور دیگر علاقے بھی اس وقت دریائے چترال کی طغیاتی کی زد میں ہیں ممبرقومی اسمبلی مولانا عبدالاکبرچترالی

پشاور(پریس ریلیز )جماعت اسلامی پاکستان کے پارلیمانی لیڈر ممبرقومی اسمبلی مولانا عبدالاکبرچترالی حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلیوں سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور سیلابی ریلیوں کی زد میں آکر جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہوئے مرکزی وصوبائی حکومتوں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ بلاتاخیر مرکزی وصوبائی حکومتیں متاثرین کو امداد پہنچائیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ سیلابوں نے دونوں اضلاع کو شدید متاثر کر چکا ہے۔ سینکڑوں گھر تباہ ہوچکے ہیں، درجنوں افراد سیلابی ریلے کی زد میں آکر جاں بحق ہوگئے خاص کر علاقہ شیشی کوہ میں جو تباہی ہوئی ہے وہ انتہائی دلخراش ہے۔ کئے دیہات کو دریائے چترال کی طعیناتی کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ ریش گاؤں نصف دریا برد ہوچکا ہے۔ بقایا آبادی بھی خطرے میں ہے۔ اسی طرح برنس، ایون، سرخوژ، کہوژ، کارگین اور دیگر علاقے بھی اس وقت دریائے چترال کی طغیاتی کی زد میں ہیں۔ انہو ں نے وزیر اعظم پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اپنے وعدے کے مطابق ضلع چترال لوئر و ضلع چترال اپر کے لیے فوری طورپر مالی امداد کا اعلان کریں اور جاں بحق افراد کے وارثین کو بلاتاخیر خصوصی پیکج دیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں